ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر پچھتاوا ہوتا ہے لیکن خوش بھی ہوں، فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن

image

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن نے کہا ہے کہ انہیں ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کبھی ’پچھتاوا‘ ہوتا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جیمز اینڈرسن کا کہنا ہے کہ کبھی کبھی ایسے لمحات آتے ہیں جب انہیں ریٹائرمنٹ پر پچھتاوا ہوتا ہے تاہم وہ اپنے فیصلے پر 90 فیصد خوش ہیں۔

جیمز اینڈرسن نے بی بی سی ٹیل اینڈرز پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ذہنی طور پر دس دس برس بھی کھیلنے کو تیار ہوں لیکن ظاہر ہے یہ حقیقی طور پر ممکن نہیں ہے۔‘

’کبھی کبھی صبح اٹھتا ہوں اور کہتا ہوں کہ کاش میں نہ ریٹائر ہوتا لیکن میں اس فیصلے سے 90 فیصد خوش ہوں۔ کھیلوں میں سب کو 40 سال کی عمر کے بعد ریٹائر ہونے کا موقع نہیں ملتا۔ میں خوش ہوں کہ میں اتنا عرصہ کھیل گیا ہوں۔‘

41 برس کے پیسر کا مزید کہنا تھا کہ ’جب مخالف ٹیم کے 500 پر تین کھلاڑی آؤٹ ہوتے ہیں تو اُس وقت میرے دماغ میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا میں ابھی بھی کھیلنا چاہتا ہوں؟ ایسی سوچ آتی رہتی ہے۔‘

جیمز اینڈرسن نے مزید کہا کہ ’پچھلے چھ برسوں یا اس سے زائد عرصے سے مجھ سے یہ ہی سوال کیا جا رہا تھا کہ مزید آپ کتنا عرصہ کھیل سکتے ہیں؟‘ 

جیمز اینڈرسن اب تک انگلینڈ کی جانب سے 187 ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

جیمز اینڈرسن نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ انگلیںڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس، ٹیسٹ ٹیم کے کوچ برینڈن مکلم اور ڈائریکٹر انگلینڈ مینز کرکٹ روب کی سے مشاورت کے بعد کیا تھا۔

انگلش ٹیم کی منیجمنٹ 26-2025 ایشز سیریز کے لیے نوجوان فاسٹ بولرز پر مشتمل اٹیک کو کھلانا چاہتی ہے۔

خیال رہے کہ 10 جولائی سے لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ سٹیڈیم میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جانے والا ٹیسٹ میچ جیمز اینڈرسن کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ ہوگا۔

سنہ 2003 میں لارڈز سٹیڈیم سے ہی زمبابوے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے جیمز مائیکل اینڈرسن اب تک انگلینڈ کی جانب سے 187 ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں جس میں انہوں نے 700 وکٹیں حاصل کی ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.