زرعی صارفین، حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کے ذمے بجلی کے 641 ارب روپے واجب الادا ہیں، سردار اویس احمد خان لغاری

image

اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):وفاقی وزیربجلی ( پاور ڈویژن) سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ زرعی صارفین، حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کے ذمے بجلی واجبات کے 641 ارب روپے واجب الادا ہیں، وفاقی حکومت بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے اپنا حصہ دینے کے لیے تیار ہے، بلوچستان حکومت اس کا طریقہ کار ترتیب دے ، بلوچستان میں غیر قانونی ٹرانسفارمر کو ختم کرانے میں سینیٹرز اور ایم این ایز مدد کریں، 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ہم یقینی بنائیں گے۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر دنیش کمار کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کم از کم 27437 ٹیوب ویل 404 فیڈرز پر چل رہے ہیں، اس کے علاوہ 10 سے12 ہزار غیر قانونی ٹرانسفارمرز چل رہے ہیں اور یہ 404 فیڈرز 96 فیصد نقصان پہ چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ کرنے والے اور صارفین کے ساتھ مل کر ان کو بجلی چوری کے طریقے بھی سکھانے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔

بدقسمتی سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو کمپنیوں کی طرح چلایا ہی نہیں جاتا اور سفارش سے کام چلانے کی کوشش کی جاتی ہے، ہم جانتے ہیں کہ ہمارے افسران ان چیزوں میں ملوث ہیں، بلوچستان میں 80 ارب روپے کا نقصان یومیہ چھ گھنٹے بجلی دینے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بجلی فاضل ہے، گنجائش موجود ہے لیکن اس کو استعمال نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت زرعی صارفین، حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کے ذمے 641 ارب روپے واجب الادا ہیں، وزیراعلی کے ساتھ ہماری بہت اچھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہمارے ایس ڈی اوز اور لائن مینز کو لے جائیں گے اور بلوچستان کے طول و عرض میں غیر قانونی ٹرانسفارمرز کو ہٹوائیں گے، مردان میں جب قانون کی عملداری قائم کی گئی تو فیڈرز میں 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی شروع ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چوری اور عملداری نہ ہونے کی وجہ سے میرے اپنے قبائلی علاقے میں دو گھنٹے بجلی دی جا رہی ہے، بلوچستان میں غیر قانونی ٹرانسفارمر کو ختم کرانے میں سینیٹرز اور ایم این ایز مدد کریں 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ہم کریں گے۔ پنجاب میں 3 ہزار ارب روپے کی بجلی دی جاتی ہے اور 100 ارب روپے کا نقصان ہے، بلوچستان میں سوا چار سو ارب روپے کا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے اپنا حصہ دینے کے لیے تیار ہے، 20، 20 لاکھ روپے ہم دیں گے بلوچستان حکومت اس کا طریقہ کار بنائے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.