خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا اجلاس، وزیراعلٰی خیبر پختونخوا سمیت دیگر شریک

image
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کا دسواں اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس میں ہو گا۔

ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سنیچر کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس میں وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز، وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی اور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بھی شریک ہوں گے۔ تاہم خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کو تاخیر سے مدعو کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزارت تجارت جام کمال خان، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور وزیر آبی وسائل کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار بھی ایس آئی ایف سی اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ چاروں چیف سیکریٹریز کو بھی اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے گزشتہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے جسے جاری رکھا جائے گا۔ معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے۔

ایس آئی ایف سی اجلاس میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کو تاخیر سے مدعو کیا گیا

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلٰی ایس آئی ایف سی اجلاس میں شرکت کر کے صوبے کی نمائندگی کریں گے۔

اس سے قبل خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو شرکت کی دعوت نہیں دی تھی۔

اس حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کو ایس آئی ایف سی اجلاس میں نہ بلانا فیڈریشن کے اصولوں کے خلاف اور عوامی مینڈیٹ کی بھی توہین ہے۔‘

ایس آئی ایف سی ریڈلائن، کراس کرنے کی کوشش نہ کی جائے: عطا تارڑ

ایک دن پہلے جعمے کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا کے حالیہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) پاکستان کی ریڈلائن ہے، کوئی اس کو کراس کرنے کی کوشش نہ کرے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے مگر وہ لوگ جنہوں نے آئی ایم ایف کو خط لکھے وہ ایس آئی ایف سی پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پر تنقید کریں، حکومت پر کریں مگر معشیت ڈبونے کے لیے جو حرکات و سکنات شروع کی ہیں قوم ان کو دیکھ رہی ہے۔‘

انہوں نے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے متحدہ عرب امارات کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس روز 10 ارب ڈالر مختص کیے گئے اسی روز ہی آئی ایس ایف سی کے خلاف مہم شروع کی گئی۔

 انہوں نے ایس آئی ایس ایف سی کو پاکستان کی لائف لائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کو نشانہ بنانے والوں کو اس کے سپیلنگ بھی معلوم نہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں معیشت کی بحالی بالخصوص ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے وفاقی حکومت اور فوج کے تعاون سے 17 جون 2023 کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.