بی آئی ایس پی کے آفیشل نمبر ‘8171’ کے علاوہ کسی اور نمبر سے موصول ہونے والے پیغامات پر بھروسہ نہ کریں، روبینہ خالد

image

اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے مستحق افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بی آئی ایس پی کے آفیشل نمبر ‘8171’ کے علاوہ کسی اور نمبر سے موصول ہونے والے پیغامات پر بھروسہ نہ کریں۔ انہوں نے مستحقین پر زور دیا کہ وہ اپنے سہ ماہی وظیفے وصولکرنے کے لئے مقررہ ادائیگی مراکز کا دورہ کریں اور’8171′ کے علاوہ کسی اور نمبر پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ دیگر پیغامات معصوم لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے جعلی نمبرز سے استعمال کئے جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں بی آئی ایس پی ادائیگی مراکز کے دورے کے موقع پر خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

روبینہ خالد نے واضح اعلان کیا کہ بے نظیر کفالت کے تحت جاری ہونے والی سہ ماہی قسط کی مجموعی رقم 10 ہزار 500 روپے ہے۔ انہوں نے مستحق خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی پوری رقم گن کر وصول کریں اور بینک رسید طلب کریں۔ وظیفے میں کٹوتی یا عملے کی جانب سے بدسلوکی کی صورت میں فوری طور پر بی آئی ایس پی ہیلپ لائن 080026477 پر شکایت درج کرائیں۔ اپنے دورے کے دوران چیئرپرسن روبینہ خالد نے تمش اسٹیڈیم اور پشاور میں یو سی20 آفس میں قائم ادائیگی مراکز کا معائنہ کیا اور مستحق خواتین کو ادائیگی کے عمل اور انہیں فراہم کردہ ضروری انتظامات اور سہولیات کا جائزہ لیا۔

بعد ازاں روبینہ خالد نے پشاور میں بی آئی ایس پی کے دفتر کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ وہ عمر رسیدہ خواتین اور چھوٹے بچوں کے ساتھ آنے والی خوواتین کو فوری ادائیگیوں کو ترجیح دیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹوکن جاری کرتے وقت مستحق خواتین کو ان کی رقم کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے دفتر میں صفائی ستھرائی برقرار رکھنے اور مستحق خواتین کے لئے انتظامات کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کے ساتھ احترام اور شائستگی کے ساتھ برتائوکیا جائے اور متنبہ کیا کہ کسی بھی بدسلوکی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عملے کو مخاطب کرتے ہوئے روبینہ خالد نے زور دیا کہ وہ ایمانداری سے اپنے فرائض سرانجام دیں۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ مستحقین اور عوام کی رہنمائی کے لئے واضح تحریری ہدایات اور بینرز آویزاں کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.