دنیا بھر میں5 سال سے کم عمر کے ہر 4 میں سے 1 بچے کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے ، یونیسیف

image

اقوام متحدہ۔6جون (اے پی پی):اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں5 سال سے کم عمر کے ہر 4 میں سے 1 بچے کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے ۔ یونیسیف کی رپورٹ کے مرکزی مصنف ہیریئٹ ٹورلیس کے مطابق ان بچوں کی تعداد 18 کروڑ بنتی ہے اور غذائی قلت کی وجہ سے ان کی نشوونما اور ترقی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ ان بچوں کو زندہ رہنے کے لئے بہت ہی کم خوراک دستیاب ہے ۔

یونیسیف کے مطابق 5 سال سے کم عمر بچوں کو روزانہ آٹھ اہم گروپوں میں سے پانچ غذائیں کھانی چاہییں جن میں ماں کا دودھ۔ اناج، جڑوں والی سبزیاں ، ٹیوبرز اور پلانٹین؛ دالیں، گری دار میوے اور بیج؛ ڈیری گوشت، پولٹری اور مچھلی؛ انڈے وٹامن اے سے بھرپور پھل اور سبزیاں اور دیگر پھل اور سبزیاں شامل ہیں۔ یونیسیف کے مطابق تقریباً ایک سو کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں رہنے والے پانچ سال سے کم عمر کے 440 ملین بچے غذائی غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، یعنی انہیں روزانہ مندرجہ بالا پانچ فوڈ گروپس تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ ان میں سے 181 ملین بچوں کو زیادہ سے زیادہ دو فوڈ گروپس تک رسائی حاصل ہے۔

یونیسیف کی سربراہ کیتھرین رسل نے کہا کہ جو بچے روزانہ صرف دو فوڈ گروپس کھاتے ہیں مثال کے طور پر، چاول اور کچھ دودھ ان میں غذائی قلت کی شدید اقسام کا سامنا کرنے کا امکان 50 فیصد تک زیادہ ہوتا ہے۔ یہ غذائی کمی بچوں میں کمزوری اور ان کے غیر معمولی طور پر دبلا پتلا ہونے حتیٰ کہ ان کی موت کا باعث بن سکتی ہے۔ اور اگر یہ بچے زندہ رہتے ہیں اور بڑے ہو جاتے ہیں تو یقینی طور پر ان کی نشو و نما نامکمل رہتی ہے لہذا وہ سکول میں کم کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ بالغ ہو نے کے بعد وہ مالی مشکلات کا شکار رہتے ہیں یہ مسائل ان کی آنے والی نسلوں کو منتقل ہوتے ہیں۔\


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.