اقوام متحدہ۔7جون (اے پی پی):چین نے زیادہ موثر یورپی سکیورٹی نظام کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا ہے۔ چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این)کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندہ فو کونگ نے گزشتہ روز یورپی یونین کی سیاسی اور سلامتی کمیٹی کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو یہ وہم نہیں ہونا چاہیے کہ وہ میدان جنگ میں بالادستی حاصل کر کے دوسرے فریق کو مذاکرات کی میز پر لانے پر مجبور کر سکتا ہے
ایسی سوچ صرف محاذ آرائی کو مزید بڑھا سکتی ہے اور جنگ کو طول دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام ممالک کے جائز سکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے اور متوازن طریقے سے حل کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سکیورٹی نظام کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو آج بڑے چیلنجز اور سلامتی کی سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔ تنازعات کے خاتمے، امن کی بحالی اور مختلف خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ہمیں تنازعات کی بنیادی وجوہات سے نمٹنا چاہیے، مشترکہ طور پر امن و استحکام کو آگے بڑھانا چاہیے اور حقیقی معنوں میں امن و استحکام کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کثیرالجہتی کی روح کو برقرار رکھنے کے لئے اقوام متحدہ کو بین الاقوامی نظام کے بنیادی حصے کے طور پر اپنے مشن کے مطابق رہنا چاہیے اور یورپی یونین کو بین الاقوامی سطح پر ایک اہم قوت کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین اپنے سفارتی ایجنڈے میں یورپ کو سرفہرست رکھتا ہے اور یورپ کو تعاون کے لیے ایک اہم پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔ چینی ایلچی نے کہا کہ چین نے ہمیشہ یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دی ہے اور امید کرتا ہے کہ یورپی یونین اپنی سٹریٹجک خود مختاری کو مضبوط بنائے، بین الاقوامی معاملات میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے اور عالمی امن و سلامتی کے لیے زیادہ سے زیادہ تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ منائی جائے گی، چین یورپی یونین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور عالمی امن کے تحفظ، مشترکہ ترقی کو فروغ دینے اور عالمی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔ یورپی یونین کی سیاسی اور سلامتی کمیٹی بلاک کی مشترکہ خارجہ اور سلامتی کی پالیسی اور مشترکہ سلامتی اور دفاعی پالیسی کے لیے ذمہ دار ہے۔