کوپن ہیگن۔8جون (اے پی پی):یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لین اوریورپی یونین کے سربراہ چارلس مشیل نے ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن پر حملے پر غم و غصے کا اظہار کیاہے۔ بی بی سی کے مطابق ڈنمارک کی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت کوپن ہیگن کی ایک گلی میں ایک شخص کے حملے کے بعد وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن صدمے کی حالت میں ہیں۔
حملہ شہر کے وسط میں کولٹرویٹ چوک پر ہوا جہاں ایک شخص ایک گلی سے اچانک نکل کر آیا اور اس نے وزیر اعظم کو اس زور سے دھکا دیا کہ وہ گرتے گرتے بچیں۔ ڈنمارک کی پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لین نے اس حملے کوقابل نفرت فعل قرار دیتے کہا کہ یہ یورپی اقدار و روایات کے خلاف ہے۔یہ حملہ ڈنمارک میں یورپی یونین کے انتخابات میں ووٹنگ سے دو روز قبل ہوا ہے۔ڈنمارک کے وزیر ماحولیات میگنس ہیونیک نےایکس (سابق ٹوئٹر) پر کہا کہ وزیر اعظم پر حملے سے انہیں صدمہ پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے خوبصورت، محفوظ اور آزاد ملک میں ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک دوسرے کا خیال رکھیں اور ان اقدار کا پاس رکھیں جن پر ہمارا ملک بنایا گیا ہے۔یورپی یونین کے سربراہ چارلس مشیل نے ایکس پر لکھا کہ وہ اس حملے کی وجہ سےغصے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ جارحیت کی اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔46 سالہ میٹے فریڈرکسن چار سال قبل سینٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹس کے رہنما کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 2019 میں وزیر اعظم بنی تھیں ۔ وہ ڈنمارک کی تاریخ کی سب سے کم عمر وزیر اعظم تھیں۔