فرینکفرٹ۔9جون (اے پی پی):آنے والی دہائیوں کے دوران یورپی یونین کی آبادی کی اکثریت عمر رسیدہ ہوگی۔ یورپی معاشروں میں سن رسیدہ باشندوں کا تناسب مسلسل بڑھ رہا ہے۔جرمنی کے وفاقی شماریاتی دفتر کی جانب سے کی گئی ایک اندازے کے مطابق آنے والی دہائیوں کے دوران یورپی یونین کی آبادی کی اکثریت عمر رسیدہ ہوگی۔ یورپی معاشروں میں سن رسیدہ باشندوں کا تناسب مسلسل بڑھ رہا ہے۔
جرمنی کے وفاقی شماریاتی دفتر نے حال ہی میں یورپی شماریاتی ایجنسی یورو اسٹیٹ کے اعداد وشمار کے حوالے سے یورپی آبادی سے متعلق ایک اہم پیش گوئی کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین میں شامل ممالک میں 2070 ء تک کم از کم 65 سال کی عمر والے باشندوں کی شرح 30.5 فیصد ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ 2023 ء کے آغاز میں سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق 65 سال اور اس سے زیادہ عمر والے یورپی باشندوں کی شرح کا تناسب 21.2 فیصد تھا۔شماریات سے متعلق یورپی ادارے کے حکام نے اپنے ان اعداد وشمار کے حساب کی بنیاد یورپ آنے والے تارکین وطن کی سالانہ تعداد پر رکھی۔ اس ادارے کے مطابق سالانہ اوسطاً 1.2 ملین تارکین وطن یورپی یونین میں شامل ممالک پہنچتے ہیں۔ اگر ایک تہائی مزید امیگریشن کے ساتھ بھی یورپ کی آبادی کا حساب لگایا جائے تو اس براعظم میں عمر رسیدہ افراد کے تناسب میں اضافے کو بمشکل روکا جا سکتا۔ اس تناظر میں وفاقی دفتر شماریات کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک میں سن 2070 تک پینسٹھ برس سے زیادہ عمر کے افراد کی شرح میں ایک تہائی مزید امیگریشن کے ساتھ معمولی کمی آئے گی یعنی یہ (30.5 فیصد کی بجائے) 29.5 فیصد ہو جائے گی۔گزشتہ سال یعنی 2023 ء کے آغاز میں 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد کا سب سے زیادہ یعنی 24 فیصد تناسب اٹلی میں ریکارڈ کیا گیا۔اُس کے بعد نمبر پرتگال کا تھا جہاں 65 سال سے زائد عمر کے باشندوں کی شرح 23.9 اور فن لینڈ میں 23.1 فیصد تھی۔ اندازوں کے مطابق 2070 ء تک اگر امیگریشن کا تناسب جوں کا توں رہا تو لتھوینیا میں 65سال سے زائد عمر کے باشندوں کی شرح 36 فیصد ہوجائے گی۔ جبکہ اٹلی اور پرتگال میں یہ شرح 34 فیصد تک، جرمنی میں 29 فیصد پہنچ جائے گی۔ اس ضمن میں سب سے کم تناسب سویڈن میں یعنی 27 فیصد ہے۔اعداد و شمار کے مطابق یورپی یونین کی آبادی یکم جنوری 2023 ء تک 451.4 ملین تھی۔ 2070 ء تک یہاں آنے والے تارکین وطن کی سالانہ 1.2 ملین تعداد کے ساتھ یہ کُل آبادی ہوگی بڑھ کر 432.2 ملین تک پہنچ جائے گی۔ جبکہ محض امیگریشن کے بغیر، یورپی یونین کے رکن ممالک کی آبادی مزید سکڑ کر 358.4 ملین افراد تک پہنچ جائے گئے تاہم اگر امیگریشن میں ایک تہائی تک کا اضافہ ہوتا ہے تو یورپی یونین میں 465.5 ملین افراد کے اضافے کا امکان ہے۔