نیٹو نے یوکرین کو روس پر حملہ کے لیے اپنے ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے کر ریڈ لائن پار کر لی ہے، آسڑیائی وزیر دفاع

image

ویانا۔9جون (اے پی پی)۔9جون (اے پی پی):آسٹریا کی وزیر دفاع کلاڈیا ٹینر نے کہا ہے کہ نیٹو نے یوکرین کو روس پر حملہ کرنے کے لیے اپنے ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے کر ریڈ لائن پار کر لی ہے۔ رشیا ٹوڈے کے مطابق ایک انٹرویو میں کہا کہ نیٹو کے کئی رکن ممالک نے حالیہ ہفتوں میں روس کے خلاف سرحد پار حملوں کے لیے اپنے تیار کردہ ہتھیاروں کے استعمال کی کھل کر حمایت کی ہے جو اگرچہ محدود پیمانے پر ہے لیکن اس کے باوجود ان ممالک کا اصرار ہے کہ وہ اب بھی اس جنگ کے فریق نہیں ہیں۔

ان ممالک کا موقف ہے کہ وہ صرف خارکوف کے علاقے میں روس کے دباؤ کو روکنے کے لیے یوکرین کی مدد کر رہےہیں جسےروس نے روسی شہریوں پر یوکرین کے مزید حملوں کو روکنے کے لئے محاذ جنگ کو سرحد سے دور منتقل کرنے کے لیے شروع کیا تھا۔امریکا، فرانس اور جرمنی کی طرف سے سرحد پار حملوں میں اپنے ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پرکلاڈیا ٹینر نے کہا کہ اس سےایک سرخ لکیر عبور کر لی گئی ہے۔ اس سوال پر کہ یوکرین خارکوف آپریشن کو کیسے روک سکتا ہے، انہوں نے جواب دیا کہ فوجی طور پر غیر جانبدار ریاست کے طور پر یہ فیصلہ کرنا ہمارا کام نہیں ۔آسٹریا کی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ وہ کم از کم اس بات پر خوش ہیں کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے واضح کیا ہے کہ نیٹو یوکرین میں فوج نہیں بھیجے گا۔

واضح رہے کہ جینز اسٹو لٹن برگ نے چند روز قبل ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ نیٹو کا یوکرین میں زمینی افواج کی تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود، فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین میں فوجیوں کو تربیت دینے کے لیے سرکاری طور پر مغربی فوجی ا نسٹرکٹر بھیجنے کے لیے ایک بین الاقوامی اتحاد کو حتمی شکل دینے کے لئے تقریباً تیار ہیں۔روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ انہیں طویل عرصے سے معلوم ہے کہ مغربی فوجی اہلکار پہلے ہی یوکرین میں کرائے کے فوجیوں اور رضاکاروں کی صورت میں روس کے خلاف جنگ میں شامل ہیں۔روس نے خبردار کیا ہے کہ روسی سرزمین پر نیٹو کی مدد سے طویل فاصلے تک حملے اس جنگ میں براہ راست مغربی شرکت کے مترادف ہوں گے، اور روس اس کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے جو غیر متناسب بھی ہو سکتا ہے۔

روسی صدر کے مطابق جوابی اقدام کے طور پر ماسکو دنیا بھر میں ایسے ہی ہتھیار فراہم کر سکتا ہے، جہاں انہیں مغربی اہداف کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.