اس ملک میں کتنے لیاقت علی خان اور کتنے ذوالفقار علی بھٹو قربان کیے جائیں گے: علی محمد خان

image

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ اس ملک میں کتنے لیاقت علی خان اور کتنے ذوالفقار علی بھٹو قربان کیے جائیں گے۔

علی محمد خان نے اتوار کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’لیاقت علی خان کو عوام نے منتخب کیا تو پھر ان کے قاتلوں کو تحفظ دیا گیا۔ ہم ملک میں جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔ بتایا جائے کہ 1999 میں نواز شریف کو ہتھکڑیاں کیوں لگائی گئیں۔‘

’عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنما جیل میں ناحق قید ہیں۔ سائفر کے معاملے پر بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور عالیہ حمزہ کا کیا قصور ہے کہ وہ جیل میں ہیں۔‘

علی محمد خان نے کہا کہ ’عمران خان نے کہا تھا کہ حمودالرحمان کمیشن رپورٹ پڑھیں اور اس سے سیکھیں لیکن اس کا کوئی اور ہی مطلب لیا گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے سود سے پاک معیشت دینا تھا۔ اگر ہم سود سے پاک معیشت لائیں گے تو سارے بجٹ ٹھیک ہوں گے۔‘

’جس طرح آپ ہاتھوں کے بغیر اپاہج ہوتے ہیں اسی طرح اپنی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے بغیر آپ کچھ نہیں کر سکتے۔ قائداعظم نے 16 جون 1948 کو سٹاف کالج کوئٹہ میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قانونی پوزیشن ہے کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کے سرونٹس ہیں۔ آپ قومی پالیسیاں نہیں بنا سکتے ہیں۔ ان معاملات کے فیصلے ہم سویلین کریں گے اور آپ نے ان پالیسیوں کے مطابق کام کرنا ہے۔‘

علی محمد خان نے کہا کہ ’بھٹو کو پھانسی چڑھا دیا گیا۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ قوم کو بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کا پتا بتایا جائے اور اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔‘

’ہر منتخب حکومت کے ساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ 1988 میں جب بے نظیر بھٹو کی حکومت آئی تو 1990 میں آئی جے آئی کس نے بنائی۔ کیوں بے نظیر بھٹو کو پانچ سال پورے نہیں کرنے دیے، پھر جب نواز شریف آ گئے تو 1993 میں کیوں ان کی حکومت ختم کی گئی۔ 1999 میں کیوں نواز شریف کو ہتھکڑیاں ڈال کر بھیجا گیا۔‘

’جب نواز شریف کے خلاف کوئی جمہوریت کش کام ہوا ہے تو میں ایوان کے سامنے یہ بات کیوں نہ رکھوں کہ عمران خان کو جیل میں ہے تو کیوں نہ اس پر جوڈیشل کمیشن بنے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آپ لوگوں کو طاقت کے لیے نہیں لڑنا چاہیے ، آپ کو پاکستان کے عوام کے لیے لڑنا چاہیے۔‘

علی محمد خان نے اپنی تقریر کے آخر مشہور پنجابی شاعر استاد دامن  کے اشعار پڑھے:

جاگن والیاں رج کے لُٹیا اےسوئے تسی وی او، سوئے اسیں وی آںلالی اکھیاں دی پئی دس دی اےروئے تسی وی او، روئے اسیں وی آں​

کوئی بھی آپریشن پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر شروع نہ کیا جائے: بیرسٹر گوہر

قبل ازیں اتوار ہی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کوئی بھی آپریشن پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر شروع نہ کیا جائے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی ایپکس کمیٹی پارلیمان سے بالاتر نہیں۔

سنیچر کو وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان پر مرکزی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے موقعے پر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آپریشن ’عزم استحکام‘ کی منظوری دی تھی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج وہ پارلیمان میں اس آپریشن کے بارے میں بات کرنا چاہ رہے تھے لیکن ان کو وقت نہیں دیا گیا جس پر انہوں نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

’کوئی بھی آپریشن ہو چاہے وہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر ہو چاہے وہ مکمل آپریشن ہو، چاہے وہ بعض اضلاع میں ہو یا وہ کسی خاص تحصیل میں ہو، اس کے لیے اس پارلیمان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پوائنٹ آف آرڈر پر یہ نکتہ اجاگر کرنا تھا کہ ہماری عسکری قیادت اس پارلیمان میں آ کر اور جس طرح پہلے پارلیمان کو ان کیمرا بریفنگ دی گئی تھی اور ان کو بتایا گیا تھا کہ کیا صورتحال ہے، کوئی بھی کمیٹی چاہے کتنی بھی بڑی کیوں نہ ہو جائے وہ پارلیمان کو سپر سیڈ نہیں کر سکتی۔ آئین کے مطابق پارلیمان بالاتر رہے گا۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.