انڈیا میں میڈیکل انٹری ٹیسٹ لیک کرنے والا گروہ ’سالور گینگ‘

image

انڈیا میں حالیہ دنوں میں میڈیکل انٹری ٹیسٹ (این ای ای ٹی) کے لیک ہونے کے سکینڈل نے تعلیمی اداروں سمیت حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے متنازعے نتائج آنے کے بعد اس ٹیسٹ کو دوبارہ سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد انڈیا بھر میں طلبہ کی جانب سے احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

این ای ای ٹی ٹیسٹ اس وقت مشکوک ہوا جب جاری ہونے والے نتائج میں 67 امیدواروں نے پورے 720 نمبر حاصل کیے۔

اس کے علاوہ امیدوراں نے 718 اور 719 نمبر بھی حاصل کیے جو کے این ای ای ٹی کی مارکنگ سکیم کے تحت ناممکن ہے۔

این ای ای ٹی کے نتائج کو 14 جون کے بجائے چار جون کو لوک سبھا انتخابات کے روز جاری کیا گیا۔

رواں برس ہونے والے اس انٹری ٹیسٹ میں جن سٹوڈنٹس نے ٹاپ کیا اُن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایک ہی سینٹر سے ہے جس کے بعد این ای ای ٹی پرچے پر لِیک ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ این ای ای ٹی ٹیسٹ کو امیدواروں میں لِیک کرنے کے لیے ایک منظم گروہ کام کرتا ہے۔

ریاست بِہار کی پولیس کے مطابق روی اتری نامی شخص ملک بھر میں اس انٹری ٹیسٹ کے پرچے لِیک کرنے والے ’سالور گینگ‘ کا سرغنہ ہے۔

پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والے اس ٹیسٹ کو بھی وقت سے پہلے امیدواروں میں اسی گینگ نے لیک کیا۔ 

این ای ای ٹی ٹیسٹ کے متنازع ہونے کے بعد انڈیا بھر میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں (فوٹو: انڈین میڈیا)

یہ گینگ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر امیدواروں میں حل شدہ ٹیسٹ تقسیم کرتا ہے جس کے بدلے میں امیدواروں سے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے۔

روی اتری اور اُن کا گینگ امتحان سے ایک دن پہلے پرچہ نکلوا لیتے ہیں اور پھر پیسوں کے عوض سوشل میڈیا پر اپنے کلائنٹس کو لِیک کرتے ہیں۔

صرف یہ ہی نہیں، یہ گینگ مشہور فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ کی طرح اصلی امیدوار کے بجائے اپنا امیدوار بھیجنے کی سہولت فراہم کرتا ہے جو امیدوار کی جگہ پرچہ دیتا ہے اور زیادہ سے زیادہ نمبر حاصل کرتا ہے۔

خیال رہے کہ روی اتری کو اُن کے والدین نے 2007 میں راجستھان کے کوٹے پر میڈیکل انٹری ٹیسٹ دینے کے لیے بھیجا تھا۔ کئی برسوں کی تیاری کے بعد اُنہوں نے 2012 میں یہ ٹیسٹ پاس کر لیا جس کے بعد انہیں ریاست ہریانہ کے ایک میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں داخلہ ملا۔

روی اتری ایم بی بی ایس کی ڈگری کے چوتھے سال میں کالج سے ڈراپ آؤٹ ہوگئے جس کے بعد انہوں نے پرچے لِیک کرنے والے گینگز کے ساتھ تعلقات قائم کیے اور کئی امیدواروں کی جگہ انہوں نے انٹری ٹیسٹ بھی دیے۔

واضح رہے کہ پولیس نے روی اتری کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق سالور گینگ کے ایک اور رکن سنجیو مُکھیا کا بھی اس ٹیسٹ کو لِیک کروانے میں بڑا ہاتھ ہے۔

پولیس سنجیو مکھیا کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مار رہی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم اس سکینڈل کے سامنے آنے کے بعد نیپال فرار ہو چکا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.