"میرے خاندان میں سب برے حالات میں شادی چلا رہے تھے تو میرے دماغ میں یہ بات بیٹھ گئی تھی کہ شادی چلانی ہے. لھر بچے کی پیدائش کے بعد شاید مجھے طلاق نہیں لینی چاہیے تھی"
یہ کہنا ہے اداکارہ حبا علی خان کا جنھوں نے ایک ڈیجیٹل میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی نجی زندگی پر روشنی ڈالی.
حبا علی خان کا کہنا تھا کہ میں نے سوچا کہ چار چیزیں اس بندے کی اچھی ہیں تو دو برداشت کرلیتے ہیں۔ شوہر سے طلاق لیتے ہوئے بھی کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوا بلکہ ڈنر پر ساتھ گئے تھے وہاں ہم دونوں نے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔ میرے شوہر برے انسان نہیں تھے کیونکہ وہ میرے بچے کے باپ ہیں لیکن بس ہم ایک دوسرے کو سمجھ نہیں سکے. میں روز ایک بات پر لڑ نہیں سکتی تھی۔
اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے حبا علی خان نے مزید کہا کہ عورت کو بعد میں پچھتاوا ہوتا ہے کہ اس نے دنیا کی ہر چیز بچے کے پاس رکھی ہوئی لیکن باپ نہیں ہے۔ جبکہ بچے کی کسٹڈی لیتے ہوئے مجھے کافی مشکل پیش آئی. باپ بچے کی کسٹڈی اس لیے بھی لینا چاہتے ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہتر پرورش کرسکتے ہیں لیکن دس بارہ برس کی عمر تک بھی بچے کو ماں کی ضرورت ہوتی ہے لیکن باپ سے بھی بچے الگ نہیں ہونے چاہئیں۔