’کھیل کھیل میں‘: اکشے کمار کی کامیڈی فلموں میں واپسی

image

اکشے کمار جب بھی کسی مزاحیہ کردار میں سکرین پر نظر آتے ہیں تو ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ اپنے مداحوں کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ نہ کر دیں۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق اب 5 سال کے طویل عرصے کے بعد اکشے کمار مزاحیہ فلم ’کھیل کھیل میں‘نظر آئیں گے۔

اکشے کمار نے کون کون سی فلموں میں اپنی منفرد اداکاری سے ناظرین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیری ہیں، آپ کو تفصیل سے بتاتے ہیں۔

ہیرا پھیری (2000)2000 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہیرا پھیری‘ کسے یاد نہیں۔ 2006 میں اسی فلم کا سیکوئل ’پھر ہیرا پھیری‘ بھی بنا جسے بےحد پذیرائی ملی۔ اکشے کمار نے بابو بھیا اور شیام کے ساتھ راجو کے کردار میں سب کے دل جیت لیے تھے۔ مداح اب ہیرا پھیری 3 میں تینوں کے ’ری یونین‘ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

مجھ سے شادی کرو گی (2004)یہ فلم سلمان خان اور پرینکا چوپڑا کی لو سٹوری پر مبنی تھی۔ لیکن ’سنی‘ کے کردار میں اکشے کمار کا شرارتی انداز ناظرین کو خوب بھایا۔

بھول بھلیاں (2007)اکشے کمار کی بہترین مزاحیہ فلموں میں سے ایک ’بھول بھلیاں‘ ہے جس نے ہارر کامیڈی فلموں کے لیے نیا معیار قائم کیا۔ منجولیکا کے کردار کو ودیا بالن نے بخوبی نبھایا تو اکشے کمار نے اپنے ڈائیلاگز، مزاحیہ حرکتوں سے ہنسا ہنسا کر دہرا کر دیا۔

اکشے کمار کی فلم ’بھول بھلیاں‘ نے ہارر کامیڈی فلموں کے لیے نیا معیار قائم کیا (فوٹو: سکرین گریب)ویلکم (2007) انیل کپور اور نانا پاٹیکر  مجنو بھائی اور ادے شیٹی کے کردار میں ’ویلکم‘ کے اصل ہیرو تھے لیکن راجیو کے کردار میں اکشے کمار نے اپنے معصومانہ انداز سے فلم کو اپنا بنا لیا۔ کترینہ کیف کے ساتھ ان کی کیمسٹری کو بہت پسند کیا گیا۔

سنگھ از کنگ (2008) اکشے کمار اور کترینہ کیف کی فلم ’سنگھ از کنگ‘ ایک بلاک بسٹر فلم تھی۔ سٹار کاسٹ، جاندار سکرپٹ اور بہترین ڈائیلاگز کے ساتھ اس فلم میں وہ تمام لوازمات تھے جو کسی بھی فلم کو کامیاب بناتے ہیں۔

اب اکشے کمار ’کھیل کھیل میں‘ کے ساتھ کامیڈی فلموں میں کم بیک کر رہے ہیں اور ان کے مداحوں کو یقین ہے کہ جب 15 اگست کو سینما گھروں میں یہ فلم ریلیز ہو گی تو کامیڈی کنگ انہیں مایوس نہیں کریں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.