’پاکستانی شہریوں کی ماحول میں تبدیلی سے موت کا امکان دوسرے ملکوں کے مقابلے 15 گنا زیادہ ہے‘

دولت مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ اتوار کو اپنے پہلے سرکاری دورہ پر پاکستان پہنچ گئی ہیں۔ اس روانگی سے قبل ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ایک پاکستانی شہری کا آب و ہوا میں تبدیلی کے بحران یا واقعات سے مرنے کا امکان ’دوسرے ممالک کے مقابلے میں 15 گنا زیادہ ہے۔‘
موسمیاتی تبدیلی
Getty Images

دولتِ مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے کہا ہے کہ اگرچہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں پاکستان کا ہاتھ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن پھر بھی اسے 2022 کے سیلاب میں سب سے نقصان پہنچا۔ یہی وجہ ہے کہ ایک پاکستانی شہری کا آب و ہوا میں تبدیلی کے بحران یا واقعات سے مرنے کا امکان ’دوسرے ممالک کے مقابلے میں 15 گنا زیادہ ہے۔‘

پیٹریشیا سکاٹ لینڈ اتوار کو اپنے پہلے سرکاری دورہ پر پاکستان پہنچ گئی ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق پیٹریشیا سکاٹ لینڈ اپنے پانچ روزہ دورے کے دوران ملک کی قیادت، کابینہ کے ارکان، نوجوانوں کے رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کریں گی۔

ایک بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل 2022 کے تباہ کن سیلاب اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کریں گی۔ اس دوران دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کےحوالے سے بھی بات ہوگی جن میں پاکستان کے ترقیاتی منصوبے، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے منصوبے، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا شامل ہے۔

پاکستان روانگی سے قبل ایک انٹریو میں پیٹریشیا نے بتایا تھا کہ پاکستان ایک متوسط آمدنی والا ملک ہے اس لیے اسے اوورسیز ڈویلپمنٹ ایڈ سے کچھ ملتا ہے اور نہ ہی رعایتی نرخوں پر قرضے دیے جاتے ہیں، جو ’غیر منصفانہ‘ ہے۔

لندن میں اس گفتگو کے دوران انھوں نے کہا کہ دولتِ مشترکہ میں پاکستان کی ایک اہم حیثیت ہے اور وہ بیرونی محرکات جن سے ہم سب اور پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ان کا قرض کی سطح سے براہ راست تعلق ہے۔

’لہٰذا ہم بہت واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ ہمیں یونیورسل ولنریبلٹی انڈیکس کی ضرورت ہے، ہمیں قرض میں کمی کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ہمارے ممالک کے لیے غیر منصفانہ ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جی ڈی پی کا 70 فیصد قرض ہے، جو بہت ہی زیادہ ہے لہٰذا ہم سب کو ایک دولتِ مشترکہ کے طور پر اسے تبدیل کرنا ہو گا۔

دولتِ مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ
BBC
دولتِ مشترکہ کی سیکریٹری جنرل کے مطابق پاکستان کے پاس نوجوانوں کی بڑی طاقت موجود ہے

انسانی حقوق، عمران خان اور انتخابات

پاکستان میں زیرِ حراست سیاسی قیدیوں کے انسانی حقوق کے حوالے سے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ وہ جب پاکستان جائیں گی تو سب کی بات سنیں گی۔

دولتِ مشترکہ کی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں، جو اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر کہہ سکے کہ سب کچھ پرفیکٹ ہے۔ ہم سب کو چیلنجز درپیش ہیں اور ہمارے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں ان چیزوں پر خوش ہونا چاہیے جو ہم اچھی طرح کرتے ہیں لیکن ان چیزوں کو دیکھنے سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے جو ہم بہتر کر سکتے ہیں۔‘

’اس لیے مجھے یقین ہے کہ جب میں پاکستان جاؤں گی تو سب کی بات سنوں گی کیونکہ میں جانتی ہوں کہ اگر آپ اچھی طرح سنیں گے تو تب ہی آپ بہتر جواب دے سکیں گے۔ آپ کوشش کر سکتے ہیں اور نہ صرف لوگوں کو اکٹھا کر سکتے ہیں بلکہ کچھ ایسے حل بھی لے کر آ سکتے ہیں جن سے فرق پڑے گا۔‘

انھوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کے تمام مسائل پر بات کرنا ان کا ایجنڈا ہے۔

عمران خان کی گرفتاری اور آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندھلی کے متعلق سوالات پر بھی ان کا موقف یہی تھا کہ وہ پاکستان جا کر سب کی بات سنیں گی۔

انھوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کا ایک مبصر مشن عام انتخابات کے دوران پاکستان گیا تھا اور وہ اس مبصر مشن کی طرف سے بنائی جانے والی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہیں اور اس کے بعد ہی کچھ کہہ سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی نوجوان
Getty Images
پاکستان کی 65 فیصد آبادی 30 سال سے کم ہے

تجارت کے مواقع اور پاکستانی نوجوان

پیٹریشیا سکاٹ لینڈ، جو 2016 سے دولتِ مشترکہ کی سیکریٹری جنرل ہیں، نے کہا کہ دولت مشترکہ گورننس اور امن پر اکٹھی ہوئی ہے۔

’جب ہم ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرتے ہیں تو ہمیں زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ اس وقت ہماری انٹرا کامن ویلتھ تجارت تقریباً 800 ارب ڈالر ہے۔ ہمیں امید ہے 2026 تک یہ ایک کھرب اور 2030 تک دو کھرب ڈالر پر پہنچ جائے گی۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ پچاس سال سے دولتِ مشترکہ نوجوانوں کو فروغ دینے کے لیے ہر طرح کی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور پاکستان کی 65 فیصد آبادی 30 سال سے کم ہے، اس لیے یہ بہت اہم ہے کہ ہم مل کر کام کریں۔

’ہم نوجوانوں کو پروموٹ کر رہے ہیں، انھیں مرکزی دھارے میں شامل کر رہے ہیں، انھیں بتا رہے ہیں کہ نہ صرف ہمیں یقین ہے کہ وہ آنے والے کل کے لیڈر ہوں گے بلکہ آج کے رہنما بھی ہیں۔ آج اگر آپ سب سے زیادہ کاروباری، کامیاب لوگوں کو دیکھیں جو بڑی نئی کمپنیاں بنا رہے ہیں وہ 35 سال سے کم عمر کے لوگ ہیں۔‘

’لہٰذا اے آئی، ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھاس بات کو بھی سمجھنا ضروری ہے کہ ہم کس طرح کام اور ترقی کر سکتے ہیں اور دولت مشترکہ کے پاس تمام نیٹ ورکس موجود ہیں۔ یہ ایک پاکستانی شہری ہی ہیں جنھوں نے مائی کامن ویلتھ انوویٹر ایوارڈ جیتا۔‘

پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے کہا کہ اے آئی کے ذریعے 2030 تک عالمی معیشت میں 15.7 کھرب ڈالر کا اضافہ ہونے کا امکان ہے اور دولت مشترکہ پُرعزم ہے کہ ہمارے 1.5 ارب نوجوان جن کی عمر 30 سال سے کم ہیں ان کے پاس اس 15.7 کھرب کا حصہ ہو۔

’لہذا ہماری ویب سائٹ پر آپ کو وہ تمام چیزیں نظر آئیں گی جو ہم نے نوجوانوں کے لیے بنائی ہیں لیکن میں خاص طور پر اس کام پر روشنی ڈالوں گی جو ہم نوجوانوں کو سرٹیفیکیشن حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔‘

’میرے خیال میں پاکستان ’دی سمپلی لرن پراجیکٹ‘ سے سب سے زیادہ مستفید ہونے والوں میں سے ایک ملک ہے، میرے خیال میں تقریباً 700 نوجوان تھے جنھوں نے اس سے فائدہ اٹھایا۔ ہم نے ایک اے آئی اکیڈمی بنائی ہے جہاں مفت کورسز دستیاب ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ سب اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ پاکستان نوجوان برابری کے حوالے سے دنیا میں پہلے اور ملازمت کی اہلیت کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہیں اور انھیں فخر ہے کہ دولتِ مشترکہ نے کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے معاملات پر پاکستان کے ساتھ کام کیا ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.