فیس بک اکاؤنٹ کو ہیک ہونے سے کیسے بچائیں؟

image

آپ نے متعدد بار اپنے دوست احباب سے یہ جملہ سنا ہوگا کہ میری فیس بک آئی ڈی ہیک ہوگئی ہے، یہ حادثہ آپ کے ساتھ بھی پیش آسکتا ہے، مگر اس کا تدارک کیسے کیا جائے؟

کیا آپ کو علم ہے کہ سوشل میڈیا کی کمپنی فیس بک اپنی ویب سائٹ اور لوگوں کی آئی ڈیز کی حفاظت کے لئے کروڑوں ڈالرز خرچ کرتا ہے جس کا اولین مقصد صارفین کے اکاؤنٹس کو ہیکنگ سے بچانا ہے۔

کپمنی تو اپنے طور پر اقدامات کرتی رہتی ہے مگر کچھ ایسے طرز عمل کے ذمے دار خود صارفین ہوتے ہیں جو اپنے ہاتھوں سے اس مشکل میں گرفتار ہوتے ہیں۔

مگر پریشان نہ ہوں ہم آپ کو کچھ اہم طریقے بتانے جارہے ہیں جس کی مدد سے آپ خود اپنی فیس بک آئی ڈی کی حفاظت کرسکتے ہیں۔

فیک صفحات

فیس بک پر صارفین کی معلومات چرانے کا اہم ترین مشغلہ ‘فیک پیجز ‘ بنانا ہے، یہ بلکل فیس بک کے اصلی پیج کی طرح ہوتا ہے جہاں ہم پاسورڈ ڈالتے ہیں اگر کسی نے آپ کو کسے گانے یا کسی ویب سائٹ یا کسی بھی جگہ کا لنک دیا اور آپ نے اس کو کھولا تو وہ فیک پیج آجائے گا جو آپ سے میل اور پاسورڈ مانگے گا اور آپ کو لگے گا شاید آپ کی آئی ڈی بند ہو گئی ہو۔ آپ جیسے ہی پاسورڈ ڈالیں گے تو آپ کی آئی ڈی سمجھ لیں گئی کیونکہ پاسورڈ اس ہیکر کے پاس چلا جائے گا اس لئے کبھی بھی ایسا لنک مت کھولیں اگر کھول بھی لیا تو پاسورڈ مت ڈالیں۔

فیک ای میل

کوئی بھی آپ کو فیس بک کے نام سے میل بھیج سکتا ہے، آپ جیسے ہی اسے کھو لیں گے تو آپ کو گمان ہوگا کہ یہ فیس بک نے بھیجی ہے وہ میل آپ سے آپ کا پاسورڈ تبدیل کرنے کے لئے بولیں تو سمجھ جائیں کہ یہ جھوٹی ای میل ہے۔

اسنیفنگ اٹیک

فیس بک صارفین کی آئی ڈی ہیک کرنے کا یہ عام طریقہ ہے، اگر آپ کے وائی فائی یا کمپیوٹر کا کنکشن کسی اور کے ساتھ شئیرنگ پر ہی تو وہ کچھ سافٹ ویئرز سے آپ کے کمپیوٹر میں آکر سب کچھ دیکھ سکتا ہے اس سے بچاؤ کا واحد طریقہ بہترین اینٹی وائرس ڈاؤن لوڈ کرنا ہے۔

ڈیٹا بیس ہیکنگ

یہ طریقہ آپ کو باور کرتا ہے کہ صارف نے جو میل اور پاسورڈ فیس بک میں ڈالا ہے وہ کسی اور جگہ مت ڈالیں ، ایسا کرنے سے نہ صرف آپ کی فیس بک آئی ڈی ہیک ہوسکتی ہے بلکہ وہ اس کا غلط استعمال بھی کرسکتا ہے۔

گیس ہیکنگ

اس طریقہ واردات میں ہیکر ایک پروگرام استعمال کرتا ہے، وہ پروگرام بہت سارے بلکہ ہزاروں پاسورڈ ڈالتا جائے گا جب تک آپ کا پاسپورڈ ہاتھ نہیں آتا وہ اپنی مذموم کوشش کرتا رہتا ہے، اس واردات سے بچنا چاہتے ہین تو پاسورڈ کو آسان مت رکھیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.