مصنوعی ذہانت کے وہ نقصانات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

آرٹیفیشل انٹیلیجینس (مصنوعی ذہانت) کمپیوٹر سائنس کی ایک شاخ ہے جو مصنوعی ذہانت کی مشینیں بنانے سے متعلق ہے جو ایسے کام انجام دے سکتی ہے جن کے لیے عام طور پر انسانی ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے جیسے سیکھنا، مسئلہ حل کرنا اور سوال کے مطابق جواب دینا۔

آرٹیفیشل انٹیلیجینس سسٹمز متعدد تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں جن میں مشین لرننگ، ڈیپ لرننگ، نیچرل لینگویج پروسیسنگ، اور کمپیوٹر ویژن شامل ہیں۔

اگرچہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس کے بہت سے ممکنہ فوائد ہیں لیکن اس کے بہت سے نقصانات بھی ہیں جن میں سے 5 یہاں ہم شئیر کر رہے ہیں۔

آرٹیفیشل انٹیلیجینس کے نقصانات درج ذیل ہیں:

محدود معلومات

آرٹیفیشل انٹیلیجینس سسٹمز صرف اتنے ہی اچھے ہیں جتنے ڈیٹا پر وہ تربیت یافتہ ہیں۔ اگر ڈیٹا محدود ہے تو اے آئی سسٹم بھی محدود ہوگا۔ اس کی بڑی مثال حال ہی میں لانچ کردہ چیٹ جی بی ٹی ہے جد کے پاس صرف 2009 تک کا ڈیٹا ہے۔

جذبات کی کمی

اگرچہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس سسٹمز کو جذبات کو پہچاننے کی تربیت دی جا سکتی ہے لیکن ان میں انسانوں کی طرح ہمدردی کی صلاحیت نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ دروست طور پر ایسے فیصلے نہیں کر سکتے جو انسانوں پر جذباتی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوں۔

ملازمت کی کمی

آرٹیفیشل انٹیلیجینس میں فی الحال انسانوں کے ذریعہ انجام دی جانے والی بہت سی ملازمتوں کو خودکار کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو ملازمت کی نمایاں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں معاشی خلل اور سماجی بدامنی پیدا ہو سکتی ہے۔

سائبرسیکیوریٹی خطرات

جیسے جیسے آرٹیفیشل انٹیلیجینس سسٹمز زیادہ نفیس ہوتے جائیں گے، وہ سائبر کرائمینلز کے لیے مزید پرکشش اہداف بھی بن جائیں گے۔ یہ ڈیٹا کی خلاف ورزیوں، مالی فراڈ اور سائبر سیکیورٹی کے دیگر خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔

اخلاقی تحفظات

جیسے جیسے آرٹیفیشل انٹیلیجینس سسٹمز زیادہ ترقی یافتہ ہوتے جا رہے ہیں ویسے ویسے اخلاقی تحفظات کے بارے میں خدشات بڑھتے جا رہے ہیں جیسے پرائیوسی کا ممکنہ نقصان کیونکہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس خود ہی اسے مینج کرتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.