انسٹا گرام کا نئی تبدیلی کا اعلان

image

انسٹا گرام نے اپنے پلیٹ فارم پر کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

اس مقصد کے لیے میٹا کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ میں ٹین (teen) اکاؤنٹ سیٹنگز کو متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت کم عمر صارفین کے کروڑوں اکاؤنٹس خودکار طور پر پرائیویٹ ہو جائیں گے۔

ان صارفین تک مختلف اقسام کے مواد کی رسائی بھی محدود کی جائے گی۔ نئی تبدیلیوں کو ڈیزائن کرنے کا ایک مقصد کم عمر صارفین کو والدین کی نگرانی میں ایپ کے استعمال کے لیے تیار کرنا ہے۔ 18 سال سے کم عمر تمام صارفین کے اکاؤنٹس پر ٹین سیٹنگز کا اطلاق ہوگا۔

16 اور 17 سال کے صارفین سیٹنگز اپنی پسند سے تبدیل کرسکیں گے مگر 13 سے 15 سال کی عمر کے صارفین کو کسی قسم کی تبدیلی کے لیے والدین کی اجازت کی ضرورت ہوگی۔ میٹا کے مطابق یہ نئی تبدیلی سیفٹی ایڈوائزری کونسل کی مشاورت کے بعد کی گئی ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس کی شناخت کی جائے گی۔

واضح رہے کمپنی کی جانب سے یہ اقدامات اس وقت کیے جا رہے ہیں جب اسے کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے ناکافی اقدامات کرنے پر مختلف ممالک کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس سے قبل 2021 میں میٹا نے انسٹا گرام میں 19 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ایسے کم عمر صارفین کو ڈائریکٹ میسج بھیجنے سے روک دیا تھا، جو ان کو فالو نہیں کرتے تھے۔

2023 میں میٹا کی جانب سے انسٹا گرام کے 18 سال سے کم عمر صارفین کو رات گئے تک جاگ کر ایپ کے استعمال سے روکنے کے لیے ایک ٹول متعارف کرایا گیا تھا۔

اس فیچر کے تحت 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کے اکاؤنٹس پر ایک نوٹیفکیشن بھیج کر انہیں رات گئے تک ایپ کے استعمال سے روکا جائے گا۔

اسی طرح میٹا کی جانب سے فیس بک اور انسٹا گرام پر نئی پالیسیوں کے تحت 18 سال سے کم عمر صارفین کے لیے خودکشی، خود کو نقصان پہنچانے اور ایٹنگ ڈس آرڈرز (eating disorders) جیسے حساس مواد تک سرچ اور ایکسپلور جیسے فیچرز کے ذریعے رسائی کو مشکل بنایا گیا۔

جنوری 2024 میں کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے نئی میسجنگ پابندی کا اطلاق کیا گیا۔

اس وقت کمپنی نے بتایا تھا کہ اب بائی ڈیفالٹ سیٹنگز کے تحت کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس کو اجنبی افراد میسج نہیں بھیج سکیں گے یا گروپ چیٹس میں شامل نہیں کر سکیں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.