کپل شرما شو میں ارچنا پورن سنگھ کی جگہ کسے رکھا جا رہا تھا؟

image
بالی وڈ اداکاری گوندہ کی بیوی سنیتا آہوجہ نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ انڈیا کے مشہور کامیڈین کپل شرما اپنے شو میں ارچنا پورن سنگھ کی جگہ ان کو رکھ رہے تھے۔

’ٹاٹم آؤٹ وتھ انکت‘ نامی پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سنیتا آہوجہ کا کہنا تھا کہ کپل شرما نے انہیں ارچنا پورن سنگھ کی جگہ مستقل مہمان کے طور پر رکھنے کا کہا تھا۔

’کپل نے مجھے بتایا کہ ہمیں ارچنا کی جگہ آپ کو رکھنا چاہیے۔ تو میں نے جواب دیا کہ آگر آپ ان کو شو سے ہٹا رہے ہیں تو کم از کم اس کو مناسب طریقے سے کریں۔‘

پوڈ کاسٹ میں سنیتا آہوجہ نے کہا کہ گو کہ کپل شرما شو جوائن کرکے انہیں بہت خوشی ہوتی ’تاہم میں کرشنا ابھیشیک اور کشمیرہ شاہ کے ساتھ اختلافات کے سبب یہ نہیں کر پاؤں گی۔‘

انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ کرشنا اور کشمیرہ کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔ ’میں جھوٹ نہیں بولوں گی۔ ان کی موجودگی میں میں کام نہیں کرسکتی۔ اگر وہ اس شو کا حصہ نہیں ہوتے تو میں ضرور یہ شو کرتی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کرشنا ابھیشیک اور کشمیرہ کو کسی صورت معاف نہیں کریں گی۔ ’میں ان کی شکل دیکھنا بھی نہیں چاہتی۔‘

قبل ازیں شوبز کی خبریں رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ کوئی موئی نے رپورٹ کیا تھا کہ سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شرما شو‘ میں کام کرنے والے اداکاروں کے معاوضے پرانے معاوضے سے دو گنا کر دیے گئے ہیں۔

سنیتا آہوجہ نے کہا کہ کپل شرما شو جوائن کرکے انہیں بہت خوشی ہوتی۔ (فوٹو: ایکس)رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ارچنا پورن سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اُن کی تنخواہ دوسرے اداکاروں سے کم ہے۔

حال ہی میں ایک شو میں سدھارت کھنہ کی جانب سے جب ارچنا پورن سنگھ سے سوال پوچھا گیا کہ ’کیا ان کے ساتھی ایکٹرز اس وجہ سے جلتے تو نہیں کہ انہیں صرف ہنسنے کے پیسے دیے جاتے ہیں‘؟

اس سوال کے جواب میں ارچنا پورن سنگھ نے کہا کہ ’پیسے تو یہ زیادہ لے جاتے ہیں بھیا، تو صحیح ہے نا محنت کرو بھائی۔‘

تاہم وہ اپنے معاوضے پر مطمئن نظر آئیں اور انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں تو صرف ہنسنے کے پیسے دیے جاتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.