میرے بابا بہت اچھے تھے۔۔ بیمار بیٹی کے لئے زیورات بیچ کر آنے والے باپ کا قتل! پولیس نے کیا بتایا؟

image

"بابا بہت اچھے تھے، مجھے جو کچھ چاہیے ہوتا تھا، وہ ہمیشہ لے کر آتے تھے۔" مقتول فرحان کی بیٹی نے یہ بات آنسوؤں کے ساتھ کہی، اس کی معصومیت میں چھپا درد سب کچھ کہہ گیا۔ فرحان، جو اپنی بیمار بیٹی کے علاج کے لیے اپنی زندگی کی امیدیں جوڑ رہا تھا، اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ وہ کراچی کے سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا میں ڈاکوؤں کی بے رحمی کا شکار بن گیا، جنہوں نے اسے بے دردی سے گولیاں مار کر زندگی سے محروم کر دیا۔

فرحان کے سسر کا کہنا ہے کہ وہ میڈیسن کمپنی میں ملازم تھا، اور مالی مشکلات کی بنا پر اپنی بیوی کے زیورات بیچ کر آ رہا تھا تاکہ بیٹی کا علاج کرا سکے۔ لیکن زندگی کے بدقسمت موڑ نے اس کی تمام کوششوں کو خاک میں ملا دیا۔ واقعے کے بعد پولیس سے کوئی رابطہ نہ ہو سکا، اور اسپتال میں بھی کہا گیا کہ ایف آئی آر درج کرانے تھانے آنا ہوگا۔

کراچی میں بڑھتے ہوئے جرائم کی فہرست میں یہ واقعہ ایک اور بے گناہ کی موت کا اضافہ ہے، جہاں اس سال ڈکیتی مزاحمت پر جان گنوانے والوں کی تعداد 100 ہو چکی ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق، معاملہ بظاہر ذاتی دشمنی کا لگتا ہے، اور فرحان کسی سے فون پر رابطے میں تھا جب اس پر فائرنگ کی گئی۔

یہ واقعہ کراچی کی بے رحم حقیقت کی عکاسی کرتا ہے، جہاں ایک باپ اپنی بیٹی کے لیے امید کا دیپ جلانے نکلا، مگر خود اندھیروں کی نذر ہوگیا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.