"یہ ویڈیو میں بہت درد کے ساتھ بنا رہا ہوں، کاش مجھے یہ ویڈیو نہ بنانی پڑتی، میرے والد کی چند ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور بحیثیتِ بیٹا آپ کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ آپ کے گھر کی باتیں باہر نہ آئیں۔ لیکن جب آپ کو ناکردہ گناہوں کی سزا مل رہی ہوتی ہے، تو پھر آپ کو بات کرنی پڑتی ہے۔ سب سے پہلے تو میں یہاں اپنی والدہ کی جانب سے یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ وہ میرے والد سے خلع لے چکی ہیں۔ ایک عورت جب 35، 40 سال گزار دیتی ہے تو وہ کبھی یہ دن دیکھنا نہیں چاہتی، تکلیفیں، مصیبتیں، اذیتیں سب سہے، اس امید میں کہ ایک دن سب ٹھیک ہو جائے گا، لیکن ہمارے کیس میں بد سے بدتر ہوتا چلا گیا۔"
حمزہ فردوس نے اپنے والد فردوس جمال کی جانب سے فیملی کو چھوڑنے کے بیان پر سامنے آتے ہوئے عوام کو فیملی کی اصل صورتحال سے آگاہ کیا۔ حمزہ نے ایک دلگداز ویڈیو پیغام میں اپنی والدہ کی جانب سے والد کے ساتھ خلع کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ نے 35 سال تک والد کے ساتھ زندگی کی مشکلات اور تکالیف برداشت کیں، مگر حالات میں بہتری کے بجائے مزید بگاڑ آتا گیا۔
حمزہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ ان کے والد فردوس جمال کو کینسر کا سامنا رہا، جس کے علاج میں انہوں نے مکمل طور پر مالی مدد فراہم کی۔ مگر جب تکلیف میں تھے تو ان کے بھائیوں نے ہمیں سڑک پر لانے کی دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ پردے میں رہ کر بات کرتے ہیں، مگر ان کے والد نے ساری زندگی اپنی شرائط پر گزاری اور یہی رویہ فیملی کے بکھرنے کا باعث بنا۔
حمزہ کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کو شیئر کرنے سے پہلے بھی ان کی والدہ نے تاکید کی کہ تمام باتیں سوچ سمجھ کر کریں۔