انڈین ریاست گجرات کے راجکوٹ کے دو خاندانوں کو سوشل میڈیا سٹیٹس ڈالنے کی وجہ سے مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا
جب ہم چھٹیوں پر کسی نئے مقام پر جاتے ہیں تو سب سے پہلے کیا کام کرتے ہیں؟ بیشتر افراد سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتے ہیں اور دیگر لوگوں کو بتا رہے ہوتے ہیں کہ آپ ایک نئے مقام پر پہنچ چکے ہیں جو کہ خوبصورت بھی ہے اور وہاں آپ کو بےانتہا لُطف بھی آ رہا ہے۔
لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹس کے ذریعے ایسی اطلاعات شیئر کرنا آپ کے لیے شدید مالی نقصان کا بھی باعث بن سکتا ہے۔
انڈین ریاست گجرات کے علاقے راجکوٹ کے دو خاندانوں کو اسی قسم کی پوسٹس کی وجہ سے مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر جب اپنی تازہ ترین تصاویر پوسٹ کیں تو ان کو فالو کرنے والے لوگوں میں شامل ایک شخص نے اس کا فائدہ اٹھا لیا۔
لیکن چوری کا شکار ہونے والے خاندان کو ان کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مضر اثرات کا اس وقت ہی علم ہوا جب پولیس نے چور کو پکڑا۔
راجکوٹ کے راہل دافڈا گذشتہ دنوں دیوالی کی چھٹیوں کے دوران پڑوسی ریاست راجستھان گئے تھے۔ لیکن جب ان کے پڑوسی نے سات نومبر کو انھیں یہ اطلاع دی کہ ان کے گھر کا تالا ٹوٹا ہوا ہے اور یہ کہ ان کے گھر چوری ہوئی ہے تو انھیں اپنا سفر مختصر کر کے صرف تین دنوں میں ہی راجکوٹ لوٹنا پڑا۔
پولیس کے پاس موجود تحریری شکایت میں راہل دافڈا کی طرف سے دی گئی تفصیلات کے مطابق جب ان کے پڑوسی انیل نے انھیں فون پر بتایا کہ ان کے گھر کے تالے ٹوٹے ہوئے ہیں تو انھوں نے راجکوٹ میں موجود اپنے بھائی اور ماموں سے کہا کہ وہ چوری کی اطلاع پولیس کو دیں۔
دافڈا خاندان آٹھ نومبر کو رات گئے راجکوٹ واپس آیا تو انھیں پتا چلا کہ ان کی والدہ کی تجوری کے تالے اور بیوی کی تجوری کے تالے ٹوٹے ہوئے ہیں اور نقدی اور سونے چاندی کے زیورات جن کی مالیت تقریباً ایک لاکھ 13 ہزار روپے غائب ہیں۔
راہل دافڈا نے اس چوری کے معاملے میں راجکوٹ کے مالویہ نگر پولیس سٹیشن میں شکایت درج کروائی۔
اس کے علاوہ راجکوٹ میں ہی اسی قسم کا ایک اور واقعہ پیش آیا۔ پولیس کی طرف سے دی گئی تفصیلات کے مطابق راجکوٹ میں گجرات ہاؤسنگ بورڈ کے بلاک نمبر 4 میں رہنے والے منسکھ بھائی چوڈاسما دیوالی منانے منگرول کے قریب اپنے آبائی گاؤں گئے تھے اور ان کا گھر پانچ دنوں سے بند تھا۔
جب وہ اپنے آبائی علاقے سے واپس آئے تو انھیں گھر کا تالا ٹوٹا ہوا ملا۔ جب انھوں نے جانچ کی تو معلوم ہوا کہ الماری کا تالہ بھی ٹوٹا ہوا ہے جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ ان کے گھر میں بھی چوری ہوئی ہے۔ ان کے گھر سے سونے اور چاندی کے زیورات سمیت ایک لاکھ 20 ہزار روپے کی نقدی چوری کر لی گئی تھی۔
پولیس نے چور کو کیسے پکڑا؟
پولیس نے سوشل میڈیا کی نگرانی اور معلومات کی بنیاد پر ملزم عرفان قادری کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کی پوچھ گچھ میں ملزم نے اعتراف کیا کہ انھیں راہل دافڈا کے اہل خانہ کے بارے میں ان کے انسٹاگرام سٹیٹس سے پتا چلا کہ وہ سب شہر باہر گئے ہوئے ہیں۔
راجکوٹ کے ڈی ایس پی بی جے چودھری نے بی بی سی گجراتی سے بات کرتے ہوئے کہا: 'دیوالی کی چھٹیوں کے دوران لوگ سیر کے لیے نکلتے ہیں یا اپنے آبائی شہر جاتے ہیں۔ اس وقت چور بند مکان کا فائدہ اٹھا کر چوری کرتے ہیں۔'
انھوں نے بتایا کہ 'راجکوٹ میں ایک بند گھر میں چوری کرنے والے ملزم کو ایل سی بی (لوکل کرائم برانچ کی) ٹیم نے گرفتار کیا ہے۔ مالویہ نگر علاقہ میں رہنے والے راہل دافڈا اپنے خاندان کے ساتھ راجستھان گئے تھے۔ اس کے علاوہ شہر کے تعلقہ تھانہ علاقے میں سایاجی ہوٹل کے سامنے گجرات ہاؤسنگ بورڈ کے گھر میں رہنے والے منسکھ بھائی چوڈاسما اپنے اہل خانہ کے ساتھ اپنے آبائی شہر گئے تھے۔'
بی جے چودھری نے مزید کہا کہ 'شکایت کنندہ نے ایک انسٹاگرام سٹیٹس لگایا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سیر و سیاحت کے لیے باہر گئے ہوئے ہیں۔ ملزم عرفان قادری جو انسٹاگرام پر شکایت کنندہ راہل کا دوست تھا، اس نے سٹیٹس دیکھا تو اس سے اسے پتا چلا کہ شکایت کنندہ سیر کے لیے نکلا ہے۔ چنانچہ ملزمان نے خالی مکان سے ایک لاکھ 13 ہزار روپے اور زیورات چوری کر لیے۔
جبکہ ملزم عرفان قادری بھی منسکھ بھائی کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہتا ہے اور منسکھ بھائی کا پڑوسی ہے۔ منسکھ بھائی کے گھر پر چار پانچ دنوں سے پڑا قفل پڑا دیکھ کر اس نے ان کے گھر سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے نقدی اور چاندی کے زیورات چوری کر لیے۔ ایل سی بی ٹیم نے ملزم سے 3 لاکھ 44 ہزار لاکھ روپے کی اشیا برآمد کی ہیں۔
انسٹاگرام کی حیثیت اور چوری؟
بی بی سی گجراتی سے بات کرتے ہوئے راہل دافڈا نے بتایا کہ ملزم عرفان اور وہایک ساتھ کاروبار کرتے تھے ’لیکن ہمارے درمیان دراڑ کی وجہ سے ہماری پارٹنرشپ ٹوٹ گئی جس کے بعد گذشتہ ڈیڑھ سال سے ہمارے درمیان ہائے ہیلو کے علاوہ کوئی تعلق نہیں تھا۔
’چونکہ وہ میرے گھر آیا کرتا تھا اس لیے اسے میرا گھر معلوم تھا۔ ہم دونوں انسٹاگرام پر ایک دوسرے کو فالو کرتے تھے۔ میں نے انسٹاگرام پر اپنی باہر جانے کی تصاویر پوسٹ کیں۔ مجھے اس کا بالکل اندازہ نہیں تھا کہ وہ میرا انسٹاگرام سٹیٹس دیکھ کر میرے گھر میں چوری کرے گا۔‘
جبکہ بی جے چودھری نے بتایا: ’ملزم عرفان قادری کو ایل سی بی کی ٹیم نے مقامی مخبروں کی بنیاد پر اور تکنیکی نگرانی کی مدد سے گرفتار کیا ہے۔
’ان سے پوچھ گچھ کے بعد پتہ چلا کہ وہ سوشل میڈیا پر لوگوں کے سٹیٹس چیک کر رہے تھے اور انھیں نشانہ بنا رہے تھے۔ جب وہ اپنے گھروں سے باہر جاتے تھے تو وہ ان کے گھروں کی ریکی کرتے تھے۔‘
اگر آپ گھر بند کر کے کہیں دور چھٹیوں پر جاتے ہیں تو آپ کو کس چیز کا خیال رکھنا چاہیے؟
اس سوال کے جواب میں پولیس افسر چودھری نے بتایا: ’اگر آپ باہر جاتے ہیں تو آپ کو اپنے قریبی تھانے میں درخواست دے کر رپورٹ کرنی چاہیے تاکہ پولیس گشت کے دوران چوکس رہے اور اگر کوئی مشتبہ چیز نظر آئے تو اس پر عمل در آمد کرے۔‘
انھووں نے مزید بتایا کہ ’اس کے لیے پولیس سٹیشن میں سادہ سی درخواست دینی ہوگی جس میں آپ کو اپنی روانگی اور واپسی کی تاریخ لکھنی ہو گی۔‘
انھوں یہ مشورہ بھی دیا کہ گھر سے باہر نکلتے وقت سونا، چاندی، زیورات یا نقدی گھر میں نہیں چھوڑنی چاہیے بلکہ اسے بینک لاکر یا کسی رشتہ دار کے گھر میں محفوظ کر دینا چاہیے۔
اس کے علاوہ، سفری تصاویر کو فوری طور پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی بجائے سفر سے واپسی کے بعد ہی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا جائے تاکہ اس قسم کے عناصر کو چوری سے روکا جا سکے۔