حضور پاک ﷺ کی عزت دل میں ہونے کیلئے ضروری نہیں کہ آپ۔۔ سوارا بھاسکر کے بیان نے ایک بار پھر بھارتیوں میں ہلچل مچا دی

image

"میں نے سنا ہے اور طرح طرح کے الزامات مجھ پر لگے ہیں جنہیں قبول کرنے آئی ہوں، اور یہ سچ ہے کہ میں ہندو گھر میں پیدا ہوئی تھی اور یہ بھی سچ ہے کہ میں نے ایک مسلمان لڑکے سے شادی کی ہے۔ ایک اور سچ بتانا چاہتی ہوں کہ حضور پاک ﷺ کی عزت دل میں ہونے کے لیے یہ ضروری نہیں کہ آپ کس قوم میں پیدا ہوئے ہیں۔" –

بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر کا یہ بیان ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا ہے، جہاں وہ اپنے مسلمان شوہر فہد احمد پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے نہایت پُراعتماد انداز میں نظر آئیں۔ سوارا، جو ہمیشہ اپنی بے باک رائے کے لیے مشہور ہیں، اس بار بھی اپنے الفاظ سے ناقدین کے دلائل کو چیلنج کرتی دکھائی دیں۔

سوارا بھاسکر، جنہوں نے 2023 میں سماجی کارکن فہد احمد سے شادی کی، حال ہی میں اپنے شوہر کی انتخابی مہم کے دوران لوگوں کے گھروں تک پہنچیں اور جلسوں میں شرکت کی۔ انہوں نے ان موقعوں پر ناقدین کے سوالات کا بھرپور جواب دیا اور ان کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی انسان کے دل میں رسول پاک ﷺ کی محبت یا عزت کے لیے اس کی پیدائش کا مذہب یا قومیت کوئی شرط نہیں۔

سوارا نے اپنی تقریر میں بھارتیہ جنتا پارٹی پر بھی تنقید کی، جو بھارت میں فرقہ وارانہ سیاست کے لیے جانی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کے خلاف پراپیگنڈا محض ایک سیاسی چال ہے، جسے عوام کو مسترد کرنا چاہیے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سوارا کو اس نوعیت کی تنقید کا سامنا ہوا ہو۔ اس سے قبل بھی ان کی مولانا سجاد نعمانی کے ساتھ ملاقات پر انہیں سخت الفاظ کا نشانہ بنایا گیا، لیکن اداکارہ نے ہمیشہ اپنے فیصلوں اور بیانات کا کھل کر دفاع کیا ہے۔

سوارا اور فہد کی بیٹی، رابعہ، ان کے مداحوں اور ناقدین کے درمیان ایک اور موضوع بحث ہے، لیکن سوارا اپنی ذاتی اور سیاسی زندگی میں کسی بھی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لاتیں۔ ان کی حالیہ ویڈیو نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ نہ صرف اپنی بات کہنے میں بے جھجک ہیں بلکہ اپنے موقف پر ڈٹی رہنے والی شخصیت بھی ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.