پی ٹی آئی احتجاج: کارکنان کا قافلہ اسلام آباد میں، حکومت کے ساتھ بات چیت کا بھی ’آغاز‘

image
خیبر پختونخوا سے علی امین گنڈا پور کی قیادت میں آنے والا پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا ہے جہاں اس وقت پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق حکومت اور پی ٹی آئی قیادت کے درمیان احتجاجی قافلے کو کسی ایک جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے بات چیت کا بھی آغاز ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پی ٹی آئی دھرنا کے وینو کے حوالے سے حکومت کے ساتھ بات چیت پر تیار ہے۔ ’مذاکرات کا پہلا دور ہوا ہے تاہم اس میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔‘

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے مسلم لیگ کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’دونوں فریقین کے درمیان بات چیت کا آغاز خوش آئند عمل ہے فریقین کو مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل کے حل کی طرف جانا چاہیے۔‘

تاہم رات گئے ڈی چوک پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے کچھ ایشوز ہیں۔ ہم ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔‘

وزیر داخلہ نے کہا جو ڈی چوک پر پہنچے گا وہ گرفتار ہوگا۔ 

خیبرپختونخوا سے آنے والا پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل

اتوار کے روز خیبر پختونخوا سے اسلام آباد کی طرف نکلنے والے مختلف قافلے آج اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گئے ہیں۔ علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی کی قیادت میں پشاور سے روانہ ہونے والے قافلے میں نوشہرہ، مردان، چارسدہ اور صوابی کے قافلے شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف  کے احتجاجی قافلوں کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے راستوں میں مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں جہاں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

پولیس نے موٹروے پر کٹی پہاڑی کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جبکہ کارکنان کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے زخمی کارکنان کو علاج کے لیے دوبارہ پشاور منتقل کیا گیا جبکہ وزارت داخلہ کے مطابق کارکنان کے پتھراؤ سے زخمی ہونے والا ایک پولیس اہلکار جان سے گیا ہے۔

اسلام  آباد کے داخلی راستوں پر سخت حفاظتی اقداماتدوسری جانب پی ٹی آئی کے احتجاجی قافلے کے 26 نمبر چنگی کے مقام پر پہنچنے کے بعد شہر میں حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے موٹروے پر کٹی پہاڑی کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ (فوٹو: 

26 نمبر چنگی، زیرو پوائنٹ اور ریڈ زون کے اطراف رینجرز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس معطلپی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موبائل ڈیٹا کی سروس آج دوسرے روز بھی بند ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اسلام آباد اور راوالپنڈی میں تعلیمی ادارے کل بھی بند رہیں گےاسلام آباد اور راوالپنڈی میں راستوں کی بندش کی وجہ سے تعلیمی ادارے منگل کو دوسرے روز بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق شہر کی مجموعی صورتاحال کے سبب تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے کل بھی بند رہیں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.