وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ’پی ٹی آئی قیادت ہم سے بات کرنا چاہتی ہے مگر فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے۔‘
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’کیا سنگجانی جانے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا؟ لیکن اس وقت پیچھے ایک خفیہ قیادت ہے جس کے سامنے ان کی پوری قیادت زیرو ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ایک چیز سب پر بھاری ہے، مجھے نہیں پتہ اس نے کب ٹیک اوور کرنا ہے۔ خفیہ ہاتھ کے ارادے کچھ اور ہیں، ان کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا۔‘وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ان کا سارا قافلہ خیبرپختونخوا سے آیا ہے۔ پنجاب سے ایک بندہ بھی نظر نہیں آئے گا۔ دو ہزار کے قریب بندہ تربیت یافتہ ہے جن کا بیک گراؤنڈ ہم نے چیک کرا لیا ہے۔‘وفاقی وزیر داخلہ نے الزام عائد کیا کہ ’آنسو گیس کا شیل کس کو مل سکتا ہے، ساڑھے چار ہزار کا ایک شیل آتا ہے۔ ہزاروں میں جو شیل چلے ہیں یہ کہاں سے آئے ہیں یہ خیبرپختونخوا حکومت نے انہیں فراہم کیے ہیں۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت کسی صورت جانی نقصان نہیں چاہتی۔ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس کو مکمل اختیار دے دیا ہے۔‘دوسری جانب وزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کے مطابق وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ’جب تک مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، دھرنا جاری رکھیں گے۔‘کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’ڈی چوک مطلب ڈی چوک، جب تک عمران خان کا حکم نہیں ہو گا واپس نہیں جائیں گے۔‘