اسلام آباد: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے۔ بلکہ پروگرام کے اہداف بھی حاصل کرنا ہوں گے۔
رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کم ہونا شروع ہوئی اور اب عوام کو اس کے ثمرات پہنچانا چاہتے ہیں۔ اگر عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی ہوئی تو ملک میں بھی چیزیں سستی ہونی چاہیئیں۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اب قیمتوں میں کمی کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے دال اور مرغی کے ریٹ کا جائزہ لیا ہے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے۔ بلکہ آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف بھی حاصل کرنا ہوں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی اور توانائی کی اصلاحات پر عمل درآمد کرکے دکھانا ہو گا۔ اور نجکاری کے متعلق آئی ایم ایف کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔ رائٹ سائزنگ کے اہداف حاصل کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی کمزوریاں اور نقائص دور کرنے میں اب مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔ ہم 25ویں آئی ایم ایف پروگرام میں آگئے لیکن کئی پروگرام میں کرنے والے کام نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی ، انڈیکس نے ایک لاکھ ، 3 ہزار کی حد عبور کر لی
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں بڑھتی آبادی کا بوجھ ہر معاشی حکمت عملی کو ناکام کر رہا ہے۔ اور اگر بچے غذائیت میں عدم تحفظ کا شکار ہیں تو معاشی ترقی مستحکم نہیں ہوسکتی۔ اگر بچے اسکول نہیں جا رہے تو اقتصادی مستقبل تاریک ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں پر 10 سال کا پروگرام لا رہے ہیں۔