’تھری ایڈیٹس‘ جس کی فلم میکنگ بھی دلچسپی سے خالی نہیں

image
بالی وڈ کے معروف فلم ساز اور ہدایت کار راج کمار ہیرانی نے ابھی تک جتنی بھی فلمیں بنائی ہیں سب ہی نے کروڑوں کا بزنس کیا ہے اور سب نے انہیں کوئی نہ کوئی انعام بھی دلوایا ہے۔

ان کی پہلی فلم ’منّا بھائی ایم بی بی ایس‘ انتہائی کامیاب رہی اور اس نے دنیا بھر میں تین ارب 30 کروڑ انڈین روپے کا بزنس کیا، اور اسے فلم کریٹکس کے بہترین ہدایت کاری کے ایوارڈ سے نوازا گیا اور ساتھ ہی اس فلم نے بھرپور تفریح فراہم کرنے کا ایوارڈ بھی جیتا۔

اس کی کامیابی کے بعد فلم کا سیکوئل ’لگے رہو منا بھائی‘ آئی جس نے پہلی فلم سے بھی زیادہ کمائی کی۔ پھر اس کے بعد 15 دسمبر 2009 میں عامر خان، کرینہ کپور، شرمن جوشی، آر مادھون اور بومن ایرانی کی اداکاری والی ان کی فلم ’تھری ایڈیٹس‘ ریلیز ہوئی اور اس نے کمائی کے معاملے میں اس وقت کی تمام فلموں کے ریکارڈ توڑ دیے۔

آج ہم بات فلم ’تھری ایڈیٹس‘ کی میکنگ کی کر رہے ہیں کیونکہ یہ فلم 15 برس قبل آج ہی کے دن ریلیز ہوئی تھی۔ یہ فلم جتنی دلچسپ ہے اس کی فلم سازی بھی اتنی ہی دلچسپ نظر آتی ہے۔

یہ ایک ایسی فلم ہے جس کی فلم سازی پر ایک کتاب بھی آ چکی ہے اور اس کا نام ’دی اوریجنل سکرین پلے‘ ہے۔ لیکن اس سے قبل انگریزی کے معروف فکشن نگار چیتن بھگت نے کہا تھا کہ یہ فلم ان کی کتاب ’فائیو پوائنٹ سم ون‘ پر مبنی ہے، لیکن یہ تنازع بعد میں حل کر لیا گیا۔

اس فلم نے راجکمار ہیرانی کو انڈیا کے صف اول کے ہدایت کاروں میں لا کھڑا کیا اور اس کے بعد بھی انہوں نے کئی یادگار فلمیں دیں جن میں عامر خان کے ساتھ سائنس فکشن پر مبنی فلم ’پی کے‘ اور پھر سنجے دت کی زندگی پر مبنی فلم ’سنجو‘ بنائی۔ اس کے بعد شاہ رخ خان کے ساتھ ان کی فلم ’ڈنکی‘ آئی اور ان سب فلموں نے زبردست کمائی۔ اب ’پی کے‘ کا سیکوئل آنے والا ہے۔

ان تمام فلموں کے سکرین پلے اور ہدایت کاری راجکمار ہیرانی کے ہی ہیں۔

اس کے سکرین پلے پر مبنی کتاب کے بارے میں فلم کے پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا نے رونمائی کے بعد کہا کہ یہ کتاب فلم ’تھری ایڈیٹس‘ کا سکرین پلے ہے۔ یہ سکرین پلے نہ صرف فلم کو سمجھنے کے لیے ہے بلکہ اس سکرین پلے کو پڑھنا اپنے آپ میں ایک پرلطف احساس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کتاب میں اس بات کی بھی تمام تفصیلات موجود ہیں کہ فلم کیسے بنائی گئی۔ اس میں نہ صرف سکرین پلے کو جاننا ہے بلکہ بہت کچھ ہے جو فلم بنانے کے دوران پیش آیا۔‘

’تھری ایڈیٹس‘ کی فلم سازی پر ایک کتاب بھی آ چکی ہے اور اس کا نام ’دی اوریجنل سکرین پلے‘ ہے۔ (فوٹو: ایمیزون)

مصنف چیتن بھگت کی بیسٹ سیلر ’فائیو پوائنٹ سم ون‘ سے متاثر یہ فلم تین دوستوں عامر خان، آر مادھون اور شرمن جوشی اور ان کے کالج کے دنوں کے گرد گھومتی ہے۔

اس فلم میں جو کالج دہلی کا بتایا گیا ہے وہ دراصل بنگلور کا آئی آئی ایم بی ہے۔ لیکن راج کمار ہیرانی نے بتایا کہ مناسب کالج ڈھونڈنے کے لیے انہوں نے کم از کم 400 کالجز کا چکر لگایا ہو گا اور پھر اس کالج کو روشنی اور دیگر سہولیات کی وجہ سے منتخب کیا۔

عامر خان بتاتے ہیں کہ تیاری کے دوران ہم لوگ یہ گفتگو کر رہے تھے کہ ’ہم لوگ بنگلور میں کہاں ٹھہریں گے۔ بنگلور میں بہت سارے ہوٹلز ہیں، بہت اچھے ہوٹل بھی ہیں لیکن میں نے کہا کہ ہم ہوٹل میں نہیں ٹھہریں گے بلکہ ہم آئی آئی ایم (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ) کے ہاسٹل میں ٹھہریں گے۔‘

جب فلم ساز ہیرانی نے کہا کہ ہاسٹل کے کمرے بہت چھوٹے ہوتے ہیں تو عامر خان نے کہا کہ جیسے بھی ہوں، آخر وہاں لوگ رہتے ہیں، تو ہم بھی رہ لیں گے۔

راج کمار ہیرانی نے بتایا کہ اس تجویز کو سن کو وہ بہت خوش ہوئے کہ پوری ٹیم کیمپس میں رہے گی۔

’ہم وہاں کے طلبہ سے مل جل سکیں گے، ہم آنے جانے میں لگنے والا بہت سا وقت بچا سکیں گے اور وہاں رہنے سے ہم لوگ طلبہ کی طرح محسوس کرنے لگیں گے۔‘

عامر خان نے بتایا کہ ’ہم تینوں یعنی میں، میڈی (مادھون) اور شرمن کے لیے یہ تجربہ ایسا تھا جیسے کہ ہم حقیقت میں پھر سے کالج میں آ گئے ہوں۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)

عامر خان نے بتایا کہ شرمن اور مادھون اس فیصلے پر بہت اپ سیٹ ہوئے کہ ہم وہاں کیسے رہیں گے وغیرہ۔ ہیرانی بتاتے ہیں کہ ’جب ہم نے وہاں رہنا شروع کیا تو ہمیں احساس ہوا کہ ہم نے اب تک کا بہترین فیصلہ کیا ہے۔‘

وہ وہاں کے طلبہ کے ساتھ گھل مل گئے۔ وہ ان کے ساتھ ٹی ٹی، باسکٹ بال اور شطرنج کھیلتے، ان کے ساتھ باتیں کرتے اور وہاں کے طلبہ کے لیے بھی یہ کسی بڑی نعمت سے کم نہیں تھا کہ وہاں ایسے سٹارز ان کے ساتھ رہ رہے تھے جنہیں ابھی تک انہوں نے صرف پردے پر ہی دیکھا تھا۔

آر مادھون نے بعد میں بتایا کہ کس طرح وہاں رہنے سے ان کے کالج کی دنوں کی یادیں تازہ ہو گئیں اور وہی سب حرکتیں کرنے لگے جو وہ اپنے کالج کے زمانے میں کیا کرتے تھے۔

عامر خان نے بتایا کہ ’ہم تینوں یعنی میں، میڈی (مادھون) اور شرمن کے لیے یہ تجربہ ایسا تھا جیسے کہ ہم حقیقت میں پھر سے کالج میں آ گئے ہوں۔‘

وہاں کے طلبہ نے بھی اپنے تجربات شیئر کیے کہ وہ ان کی آمد اور اپنے درمیان کی ان کی موجودگی سے بہت زیادہ خوش ہیں۔

راج کمار ہیرانی نے بتایا کہ عامر سب سے زیادہ لوگوں سے ملتے، ان کے ساتھ شطرنج کھیلتے اور ان کے ساتھ ہر شام بیڈمنٹن کھیلتے۔

ودھو ونود چوپڑا فلمز نے دراصل اس کی میک کے متعلق ایک چھوٹی سی ویڈیو بھی بنائی ہے جسے یوٹیوب پر دیکھا جا سکتا ہے۔

فکشن نگار چیتن بھگت نے کہا تھا کہ ’تھری ایڈیٹس‘ ان کی کتاب ’فائیو پوائنٹ سم ون‘ پر مبنی ہے۔ (فوٹو: انڈیا مارٹ)

اس ویڈیو میں عامر خان کہتے ہیں کہ وہاں کے قیام نے انہیں بہت متاثر کیا۔ ان کا وہاں کے لوگوں کے ساتھ ایک قلبی رشتہ قائم ہو گیا تھا اور جب فلم پوری ہوئی اور پیک اپ کا وقت آیا تو سب جذباتی ہو گئے تھے۔

اس فلم نے جہاں چتر کا کردار دیا وہیں وائرس کا کردار بھی لوگوں کے دلوں میں بس گیا۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ آئی آئی ایم کا وہ بیچ سب سے خوش قسمت بیچ تھا جس نے اس فلم کی میکنگ دیکھی جو کہ ہر انڈین کے لیے زندگی بدلنے والی فلم ثابت ہوئی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.