فرانسیسی بحر ہند کے علاقے میوٹ میں طاقتور سمندری طوفان ’چیڈو‘ کے باعث کئی سو افراد اور ممکنہ طور پر ہزاروں افراد کی ہلاکت کا خشہ ظاہر کیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق اتوار کو مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے فرانسیسی میوٹ کی انتظامیہ کے سربراہ فرانکسووا زیوئیر بیویل نے کہا کہ ’میرے خیال میں یہ تعداد کئی سینکڑوں ہو گی، شاید ایک ہزار، یہاں تک کہ کئی ہزار تک یہ تعداد پہنچ جائے۔‘
یہ علاقہ جو جزیروں پر مشتمل ہے، مشرقی افریقہ میں مڈگاسکر اور موزمبیق کے قریب واقع ہے۔
طوفان چیڈو کے سے ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں سوال پر فرانسیسی وزارت داخلہ نے کہا کہ ’تمام متاثرین کے بارے میں فی الحال بتانا مشکل ہوگا، اس مرحلے پر اعدادوشمار کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔‘
چیڈو طوفان نے 225 کلومیٹر فی گھنٹے کی زیادہ ہوا کی رفتار سے آبادیوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ سب سے زیادہ پسماندہ علاقے اس طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔
میوٹ کے دارالحکومت میموزدو کے ایک رہائشی محمد اسماعیل نے بتایا کہ ’ہم جس چیز سے گزر رہے ہیں وہ ایک صدمہ ہے۔ آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ جوہری جنگ سے گزرے ہوں۔ میں نے دیکھا کہ ایک پورا علاقہ غائب ہو گیا۔‘
سائیکلون چیڈو جمعے اور سنیچر کی شب بحر ہند سے گزرا، جس سے قریبی جزائر کاموروس اور مڈگاسکر بھی متاثر ہوئے تھے۔
مقامی میڈیا کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ الٹ جانے والی پولیس کی کشتیاں ساحل پر پڑی تھیں جب کہ ناریل کے درخت کئی عمارتوں کی چھتوں سے ٹکرا گئے تھے۔
فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں نے کہا کہ ’میری ہمدردی میوٹ میں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ ہے، جو چند گھنٹوں کے انتہائی خوفناک وقت سے گزرے ہیں، اور جن میں کچھ لوگوں نے سب کچھ کھو دیا ہے، اپنی جانیں گنوا دی ہیں۔‘
مقامی رہائشی محمد اسماعیل کے مطابق طوفان کی وجہ سے ان کے نزدیک ایک پورا علاقہ غائب ہو گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
گزشتہ چند دہائیوں میں ہزاروں افراد نے مشرقی افریقہ کے ساحل پر واقع کامروس سے میوٹ جانے کی کوشش کی ہے۔ جہاں کا معیار زندگی بلند ہے اور وہاں کے شہریوں کے فرانسیسی نظام تک رسائی حاصل ہے۔
فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق میوٹ میں ایک لاکھ سے زیادہ غیر قانونی تارکین مقیم ہیں۔
حکام نے بتایا کہ طوفان کے بعد مرنے والوں کی درست تعداد کا پتہ لگانا مشکل ہے، جس نے خوراک اور پانی تک رسائی کے بارے میں بھی خدشات پیدا کر دیے ہیں۔
فرانسیسی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اس سے قبل کہا تھا کہ ’ہلاکتوں سے متعلق تعداد کا معاملہ پیچیدہ ہے، کیونکہ میوٹ مسلمانوں کا علاقہ ہے جہاں مرنے والوں کو 24 گھنٹوں کے اندر دفن کیا جاتا ہے۔‘
پیرس سے تقریباً آٹھ ہزار کلومیٹر (پانچ ہزار میل) کے فاصلے پر واقع، میوٹ فرانس کے باقی حصوں سے کہیں زیادہ غریب علاقہ ہے اور کئی دہائیوں سے گینگ کے تشدد اور سماجی بدامنی کا شکار ہے۔