سینیٹ آف پاکستان کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نان فائلرز پر گاڑی، جائیداد، بینک اکاؤنٹ اور شیئرز کی خریداری پر پابندی سمیت دیگر ترامیم پر مشتمل ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا ہے۔
جمعرات کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں نان فائلرز پر سخت پابندیوں کی منظوری دی گئی، جن میں گاڑی اور جائیداد خریدنے کے لیے مالی حیثیت اور آمدنی کے ذرائع کو گوشواروں میں ظاہر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وضاحت کی کہ نان فائلرز کو کسی بھی قسم کی خریداری سے قبل اپنی مالی اہلیت کو ثابت کرنا ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ یہ قانون لاگو ہونے کے بعد ایف بی آر سٹیٹ بینک کو ریگولیشن کے لیے ہدایت دے گا تاکہ نان فائلرز کے بڑے بینک اکاؤنٹس کو محدود کیا جا سکے۔مزید کہا گیا کہ سٹیٹ بینک سے مل کر ایسا نظام بنایا جائے گا جو مالیاتی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنائے۔اجلاس کے دوران رکن کمیٹی انوشہ رحمان نے ایف بی آر کے افرادی وسائل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر ایف بی آر کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے تو ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کو واپس بلایا جائے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ایف بی آر کے افسران بڑی تعداد میں دیگر وزارتوں میں کامرس کے شعبے پر تعینات ہیں، جو ادارے کی کارکردگی کو متاثر کر رہے ہیں۔‘چیئرمین ایف بی آر نے ان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ وزارتوں سے افسران کو واپس بلانے کی کوشش کی جائے گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعض اوقات وزارتیں ان افسران کو واپس بھیجنے پر تیار نہیں ہوتیں کیونکہ وہ ان کے بغیر کام نہیں کر سکتیں۔اجلاس کے دوران ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر سے اس نظام سے حاصل ہونے والے ریونیو اور ٹیکس نیٹ میں اضافے کی تفصیلات طلب کیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ اس بارے میں مکمل بریفنگ دی جائے گی اور اگر ہفتے کے روز کمیٹی ایف بی آر کا دورہ کرے تو انہیں تمام تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔رکن کمیٹی محسن عزیز نے ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے 5 ہزار روپے مالیت کے نوٹ کی بندش کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ بڑے نوٹ کی بندش سے کیش اکانومی کی حوصلہ شکنی ہو گی اور ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جو قابل عمل ہوں اور حقیقی نتائج فراہم کریں۔اجلاس کے اختتام پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی، جس کے تحت نان فائلرز پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ بل کی منظوری کے بعد اسے سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔