انگریزی ایسی کہ پڑھا لکھا بھی نہ بول پائے۔۔ لوئر دیر کی بچی کی ویڈیو وائرل، صارفین دیکھ کر حیران

image

پاکستان کے شمالی علاقے متنوع ثقافتوں، مختلف نسلوں، خوبصورت مناظر، مہمان نواز اور گرم دل لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ یہاں کے مقامی لوگ بہت ذہین اور جلدی سیکھنے والے ہوتے ہیں۔ وہ گلگتی، پشتو، اردو اور انگریزی سمیت کئی زبانیں بولتے ہیں۔

اگرچہ بہت سے لوگ اسکولوں میں نہیں جاتے لیکن انہیں مختلف زبانیں سکھائی جاتی ہیں جس سے انہیں ٹور گائیڈ کے طور پر فائدہ ہوتا ہے۔ شمالی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے بچے بھی اپنے دلکش انداز اور اعتماد کی وجہ سے داد پاتے ہیں۔

حال ہی میں، لوئر دیر کی ایک چھوٹی لڑکی نے اپنی روانی سے انگریزی کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کی۔ مقامی لڑکی کے مطابق وہ کبھی اسکول نہیں گئی لیکن اسے انگریزی سمیت چھ زبانوں پر عبور حاصل ہے۔

اس بارے میں بات کرتے ہوئے اس لڑکی نے کہا کہ، میرا نام شمائلہ ہے اور میں مونگ پھلی اور سورج مکھی کے بیچ فروخت کرتی ہوں۔ میری والدہ کا تعلق چترال سے ہے جبکہ والد کا تعلق پشاور سے ہے، میرے والد 14 زبانیں بولتے ہیں اور میں چھ زبانیں بول سکتی ہوں۔

شمائلہ نے مزید بتایا کہ، میں نے یہ زبانیں اسکول سے نہیں سیکھی ہیں۔ مجھے گھر پر انگریزی پڑھائی جاتی تھی۔ میں اردو، انگریزی، پنجابی، سرائیکی، پشتو اور چترالی زبان روانی سے بولتی ہوں۔

سوشل میڈیا صارفین شمائلہ کو ایک بہترین لہجے کے ساتھ روانی سے انگریزی بولتے ہوئے سن کر حیران رہ گئے۔ بہت سے لوگوں نے کہا کہ وہ انگلش میڈیم اسکولوں میں پڑھنے والوں سے بہترانگلش بولتی ہیں۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ اسکولنگ اور تعلیم کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس محنت اور اعتماد کے بارے میں ہے جو ہر ایک کو زندگی میں ہونا چاہیے۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا، میں اس پیاری بچی سے اپنے ٹرپ پر ملا تھا اور اسکی معصومیت اور سامان بیچنے کی صلاحٰیت سے متاثر ہوئے بنا نہ رہ پایا۔

بہت سے دوسرے لوگوں نے کہا کہ ایسے محنتی افراد دکاندار ہونے سے بہتر ملازمتوں کے مستحق ہیں۔


About the Author:

Salwa is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.