شمالی غزہ میں دھماکے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے، جس کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا ہے غزہ کی پٹی میں 15 ماہ سے جاری لڑائی میں صہیونی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد 407 تک پہنچ گئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے بیت ہنون میں 15 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 11 کا تعلق نہال بریگیڈ سے ہے، پیر کو مارے گئے تمام صہیونی اہلکار نہال بریگیڈ کے ریکنسنس یونٹ میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
مرنے والے اسرائیلی فوجیوں میں 23 سالہ کیپٹن یائر یاکوو شوشان، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ یاہاو حدر، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ گائے کرمیئل، 19 سالہ اسٹاف سارجنٹ یاؤو فیفر اور 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ ایوئیل وائس مین شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نہال بریگیڈ کے ریکنسنس یونٹ کے فوجیوں کی ٹیم پیر کی صبح بیت ہنون کے علاقے میں ایک مشن پر روانہ ہوئی تھی۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی اہلکار ایک عمارت کے اندر دھماکا خیز مواد استعمال کرنے کی تیاری کر رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں عمارت منہدم ہو گئی اور 5 فوجی ہلاک ہو گئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے کہا کہ پیر کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر پر دن بھر بمباری کی گئی جس میں اسکولوں، گھروں اور لوگوں کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔
ترجمان کے مطابق شجاعیہ کے علاقے میں گھر پر کیے گئے اسرائیلی حملے میں 11 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جب کہ دیگر شہادتیں غزہ کے مختلف علاقوں میں دن بھر جاری رہنے والے حملوں میں ہوئیں۔
غزہ کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار 600 فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ 9 ہزار 700 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔