ان کا کرتا خون سے سرخ ہوچکا تھا۔۔ رکشے میں بیٹھتے ہوئے سیف علی خان کی کیا حالت تھی؟ ڈرائیور کے انکشافات

image

"خان صاحب زخمی حالت میں میرے پاس آئے، ان کے گلے سے خون بہہ رہا تھا اور سفید کرتا سرخ ہو چکا تھا۔ انھیں دیکھ کر میں نے فوراً رکشہ روک دیا۔ وہ خود چلتے ہوئے میرے رکشے میں بیٹھے، اور ایک لڑکا بھی ان کے ساتھ تھا۔ اسپتال پہنچنے میں ہمیں آٹھ سے دس منٹ لگے۔ خان صاحب بالکل پرسکون تھے، نہ گھبراہٹ، نہ خوف۔ جب ہم لیلاوتی اسپتال پہنچے تو وہ خود اترے اور اندر چلے گئے۔"

ممبئی کی گلیوں میں ایک عام دن اچانک غیر معمولی بن گیا جب معروف اداکار سیف علی خان اپنے زخمی گلے اور خون سے تر لباس کے ساتھ رکشہ میں بیٹھے۔ رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ رانا نے اس لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہا، "مجھے اندازہ بھی نہیں تھا کہ یہ سیف علی خان ہیں، ان کا سفید کرتا خون کی وجہ سے سرخ ہو چکا تھا، لیکن ان کی ہمت قابلِ دید تھی۔"

رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ وہ ایک خاتون کی آواز پر رکشہ روکنے کے بعد یوٹرن لے کر سیف کے گیٹ کے قریب پہنچے۔ خان صاحب خود چلتے ہوئے رکشے میں بیٹھے اور اسپتال تک کا سفر بغیر کسی گھبراہٹ کے مکمل کیا۔ "خان صاحب کے ساتھ ایک نوجوان لڑکا بھی تھا، اور ہم آٹھ سے دس منٹ میں لیلاوتی اسپتال پہنچے، جہاں وہ خود اتر کر اسپتال کے اندر چلے گئے۔"

یہ واقعہ 16 جنوری کو باندرہ میں پیش آیا، جب سیف علی خان کے گھر پر چوری کی کوشش کے دوران حملہ آور نے ان پر چھری کے چھ وار کیے۔ خون میں لت پت خان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی کامیاب سرجری کی گئی۔

بھجن سنگھ رانا کا یہ کہنا کہ سیف علی خان کا پرسکون رویہ اور خود اعتمادی اس وقت بھی برقرار تھی، ان کی شخصیت کا ایک نیا پہلو سامنے لاتا ہے۔ "یہ ایک عام دن تھا، لیکن خان صاحب نے اس لمحے کو خاص بنا دیا۔ ان کی ہمت کو دیکھ کر مجھے اندازہ ہوا کہ یہ کوئی عام شخص نہیں۔"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.