2002 کے مقبول گانے "کانٹا لگا" سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی ماڈل اور اداکارہ شیفالی جریوالا جمعہ کی شب دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ ہفتے کے روز ممبئی میں ان کی آخری رسومات قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کی موجودگی میں ادا کی گئیں۔
شیفالی کی موت نہ صرف ان کے مداحوں بلکہ شوبز انڈسٹری کے لیے بھی ایک دھچکا ثابت ہوئی۔ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پچھلے کئی برسوں سے اینٹی ایجنگ دواؤں اور انجیکشنز کا استعمال کر رہی تھیں، جنہیں انہوں نے اپنی جسمانی خوبصورتی اور جوانی کو برقرار رکھنے کے لیے معمول بنا لیا تھا۔
پولیس کے مطابق، 27 جون کو ان کے گھر ایک مذہبی تقریب رکھی گئی تھی، جس کے باعث وہ روزے سے تھیں۔ لیکن روزے کے باوجود، اسی روز دوپہر میں انہوں نے اینٹی ایجنگ انجیکشن لگوایا۔ رات 10 سے 11 بجے کے درمیان ان کی طبیعت بگڑنے لگی، جسم میں کپکپی ہوئی، اور وہ بے ہوش ہو گئیں۔ اہلخانہ انہیں فوری طور پر اسپتال لے کر پہنچے مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان کے گھر سے متعدد ادویات اور انجیکشنز برآمد کیے گئے ہیں، جن میں اینٹی ایجنگ وائلز، وٹامن سپلیمنٹس اور معدے کی دوائیں شامل ہیں۔ پولیس اب تک کسی سازش یا جھگڑے کے شواہد حاصل نہیں کر سکی، لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ اور لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد صورتحال مزید واضح ہو گی۔
شیفالی جریوالا نے اپنے کیریئر کے دوران فلموں، میوزک ویڈیوز اور رئیلیٹی شوز میں شرکت کی۔ وہ نہ صرف خوبصورتی بلکہ خود اعتمادی کی علامت سمجھی جاتی تھیں۔ تاہم، ان کی اچانک موت نے ایک گہرا سوال چھوڑ دیا ہے: کیا نوجوان دکھائی دینے کی خواہش میں ہم خود اپنی زندگی کا سودا کر رہے ہیں؟
یہ سانحہ اس پہلو کی نشاندہی کرتا ہے کہ بغیر مکمل طبی رہنمائی کے ایسی دواؤں کا استعمال خطرناک نتائج پیدا کر سکتا ہے۔ شیفالی کا جانا ایک تلخ یاد دہانی ہے کہ خوبصورتی کے پیچھے دوڑ میں ہم صحت کو نہ بھولیں۔