بی سی سی آئی کے سکریٹری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ 'بی سی سی آئی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران یونیفارم سے متعلق آئی سی سی کے ہر اصول پر عمل کرے گا۔ لوگو اور ڈریس کوڈ کے حوالے سے دیگر ٹیمیں جو کچھ بھی کریں گی، ہم اس پر صحیح معنوں میں عمل کریں گے۔‘
انڈین کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری دیوجیت سیکیا کی جانب سے حال ہی میں سامنے آنے والے ایک بیان نے اُن تمام قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے جن میں یہ کہا جا رہا تھا کہ چیمپیئنز ٹرافی کے دوران انڈین کرکٹ ٹیم کی جرسی پر پاکستان کا لوگو استعمال نہیں کیا جائے گا۔
انڈین کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری دیوجیت سیکیا کی جانب سے ایک حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈین کرکٹ ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے طے کردہ ڈریس کوڈ پر عمل کرے گی۔
بی سی سی آئی کے سیکرٹری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ 'بی سی سی آئی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران یونیفارم سے متعلق آئی سی سی کے ہر اصول پر عمل کرے گا۔ لوگو اور ڈریس کوڈ کے حوالے سے دیگر ٹیمیں جو کچھ بھی کریں گی، ہم اس پر صحیح معنوں میں عمل کریں گے۔‘
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے وضح کردہ اصول و ضوابط کے مطابق آئی سی سی کے کسی بھی ایونٹ کے آفیشل لوگو پر میزبان ملک کا نام ہوتا ہے، جس کا اس ایونٹ میں شامل ہونے والی تمام ٹیمز کی جرسی پر ہونا لازمی ہے۔
واضح رہے کہ جب سنہ 2023 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم آئی سی سی کرکٹ ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے انڈیا گئی تھی تو بابر اعظم اور ان کی ٹیم نے ٹورنامنٹ پروٹوکول پر عملدرآمد کرتے ہوئے اپنی جرسیوں پر میزبان ملک کا نام لکھا تھا۔
چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی اس مرتبہ پاکستان کر رہا ہے اور اس کے میچز کا آغاز 19 فروری سے ہو گا اور انڈیا اپنا پہلا میچ 20 فروری کو بنگلہ دیش کے خلاف دبئی میں کھیلے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت ہائبرڈ ماڈل پر رضامندی ظاہر کی تھی، جس کے تحت پاکستان اور انڈیا کے درمیان 2028 تک تمام انٹرنیشنل ایونٹ نیوٹرل وینیو پر ہوں گے، لہذا چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے انڈیا کے تمام میچز پاکستان کی بجائے متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم اس سب کے بیچ اب تک جو ایک معاملہ تاحال وضاحت طلب ہے وہ یہ کہ انڈیا اپنی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کو چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان بھیجے گا یا نہیں مگر بی سی سی آئی نے اب تک نہ تو روہت شرما کو پاکستان بھیجنے سے انکار کیا اور نہ ہی ان کے پاکستان آنے کی تصدیق کی۔
چیمپیئنز ٹرافی کے پاکستان میں انعقاد سے متعلق اُس وقت سے ہی مختلف قسم کی افواہیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جب سے اس کی میزبانی پاکستان کو سونپی گئی۔
کبھی یہ بات سوشل میڈیا پر آئی کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان سے چمپیئنز ٹرافی کی میزبانی واپس لی جا رہی ہے تو کبھی کُچھ اور۔
جب یہ طے ہو گیا کہ چمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور انڈیا اپنے تمام میچز پاکستان سے باہر نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا، تو اب یہ بات ہونے لگی کہ جرسی پر ایونٹ کے دوران انڈیا پاکستان کا لوگو استعمال کرے گا کہ نہیں؟ اس پر اب بی سی سی آئی کی جانب سے بیان آیا کہ وہ آئی سی سی کے ایونٹ سے متعلق قوانین پر عمل کرے گا۔
اب بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوجیت سیکیا کی جانب سے لوگو سے متعلق بیان سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پرصارفین کا ردِعمل سامنے آرہا ہے۔
معیز نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کا نام انڈین کرکٹ ٹیم کی جرسی پر نظر آئے گا۔ مقام کا مسئلہ ایک سنجیدہ معاملہ تھا اور بی سی سی آئی نے اس معاملے کو مضبوطی سے پیش کیا اور اسے جیت لیا لیکن جرسی کا مسئلہ اب متنازعہ نہیں ہونا چاہیے۔‘
ابھینیش سنھا نے ایکس پر لکھا کہ ’توقع ہے کہ افتتاحی تقریب کراچی میں ہوگی۔ جس کے بعد بی سی سی آئی نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ آیا انڈین کپتان روہت شرما یا ٹیم کا کوئی نمائندہ پاکستان میں ایونٹ میں شرکت کرے گا یا نہیں۔‘
انھوں نے مزید یہ بھی لکھا کہ ’دوسری جانب بی سی سی آئی نے باضابطہ طور پر اب یہ تصدیق کی ہے کہ انڈین کرکٹ ٹیم آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ہدایات پر عمل کرے گی جس میں ٹورنامنٹ کے آفیشل لوگو کا استعمال بھی شامل ہے۔‘
تاہم الیاس نجیب نامی صارف نے بی سی سی آئی کے بیان سے متعلق لکھا کہ ’مجھے یہ پسند ہے، یہ ضروری ہے کہ کچھ روایات کو برقرار رکھا جائے اور اب ہم سب کچھ پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک عظیم ٹورنامنٹ کے منتظر ہیں۔‘
سیف انیس نے بھی اپنی رائے دی اور لکھا کہ ’آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران انڈین کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی آئی سی سی کے تمام پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے اپنی جرسیز پر ’پاکستان‘ کا لوگو لگائیں گے۔ یہ اقدام کرکٹ کے جذبے اور بین الاقوامی سپورٹس مین شپ سے وابستگی کی عکاسی کرتا ہے جو کھیل کے لیے مثبت قدم ہے۔‘