پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرا ٹیسٹ جیتنے کے لیے 254 رنز کا ہدف ملا ہے جس کا تعاقب اس مشکل اور سپن فرینڈلی وکٹ پر بظاہر مشکل ہوگا۔ کپتان شان مسعود اور بابر اعظم سمیت پاکستان کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں اور اب بھی جیت کے لیے 178 رنز درکار ہیں۔
پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرا ٹیسٹ جیتنے کے لیے 254 رنز کا ہدف ملا ہے جس کا تعاقب اس مشکل اور سپن فرینڈلی وکٹ پر بظاہر مشکل ہوگا۔ کپتان شان مسعود اور بابر اعظم سمیت پاکستان کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں اور اب بھی جیت کے لیے 178 رنز درکار ہیں۔
254 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بابر اعظم اور کامران غلام کے درمیان 43 رنز کی شراکت قائم ہوئی تھی تاہم ویسٹ انڈیز کے بولرز نے سپنگ وکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔
بابر اعظم 31 رنز جبکہ کامران غلام 19 رنز بنا کر وکٹیں گنوا بیٹھے۔ اس سے قبل اوپنرز شان مسعود اور محمد حریرا صرف دو، دو رنز بنا سکے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے کیون سنکلیئر نے دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان کے نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز نے اپنی دوسری اننگز میں 253 رنز بنائے۔
اپنی پہلی انبگز میں کم سکور بنانے والی ویسٹ انڈین ٹیم دوسری اننگز میں کافی پُر اعتماد نظر آئی۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جیتا تھا۔
ویسٹ انڈیز نے آخری بار پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ 1990 میں جیتا تھا۔ اس وقت پاکستان کے کپتان عمران خان اور ویسٹ انڈیز کے کپتان ڈیسمنڈ ہینز تھے۔
ملتان ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ابتدائی طور پر پاکستانی سپنرز کے سامنے لڑکھڑا جانے والی ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن اپ نے ہمت نہیں ہاری اور پاکستانی بالرز کو ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کی بھرپور کوشش کی۔ مہمان ٹیم کے اوپنرز نے مشکل بیٹنگ وکٹ پر 50 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔
کپتان کریگ بریتھویٹ نے 52 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ عامر جینگو نے بھی 30 رنز بنائے تاہم اس کے بعد نعمان علی نے چار وکٹیں لے کر میچ دلچسپ بنا دیا۔
اس کے بعد پاکستان کی جانب سے سپنرز نے ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کے کسی بھی کھلاڑی کو 35 رنز سے آگے نہیں جانے دیا۔
پاکستان کی جانب سے دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں چھ وکٹیں لینے والے نعمان علی نے دوسری اننگز میں چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ساجد خان نے بھی چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ابرار احمد اور کاشف علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ ملتان ٹیسٹ کے پہلے ہی دن 20 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے یعنی پانچ روزہ اس ٹیسٹ میچ میں پہلے ہی دن دونوں ٹیموں نے اپنے پہلی پہلی اننگز کھیل لی۔
دونوں ٹیمز کی جانب سے شاندار بولنگ کی وجہ سے یو لگنے لگا ہے کہ اس پانچ روزہ ٹیسٹ میچ کا نتیجہ بھی جلد ہی سامنے آجائے گا۔
پاکستان کی جانب سے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے ایک تبدیلی کی گئی ہے اور فاسٹ بولر خرم شہزاد کی جگہ نوجوان فاسٹ بولر کاشف علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگز میں 163 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
اس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 163 رنز کے جواب میں صرف 154 رنز بنا سکی تھی، جب کہ مہمان ٹیم کو پہلی اننگز میں 9 رنز کی برتری حاصل ہو گئی تھی۔