ویسٹ انڈیز کی پاکستان میں 34 برس بعد پہلی ٹیسٹ فتح: ’ناتجربہ کار ٹیم نے سپن کھیلنا سکھا دیا‘

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو ملتان میں کھیلے جانے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز 120 رنز سے شکست دے کر دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز 1-1 سے برابر کر دی ہے۔
pakistan west Indies
Getty Images

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو ملتان میں کھیلے جانے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز 120 رنز سے شکست دے کر دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز 1-1 سے برابر کر دی ہے۔

یہ ویسٹ انڈیز کی سنہ 1990 کے بعد سے پاکستان میں ٹیسٹ میچوں میں پہلی فتح ہے۔

یہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے ایک بہترین واپسی ہے، ایک ایسی پچ پر جہاں ایک موقع پر ویسٹ انڈیز 54 رنز پر آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔

جہاں ویسٹ انڈیز کی آخری دو وکٹوں کی جانب سے پہلی اننگز میں 109 رنز کا اضافہ اس میچ کے حتمی نتیجے پر انتہائی اہم ثابت ہوا وہیں پاکستانی بلے بازوں کی ناقص کارکردگی بھی اس شکست کی بنیادی وجہ بنی۔

پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 154 اور دوسری اننگز میں 133 رنز ہی بنا سکی جس کے بعد سے ایک بار پھر ٹیم کی سپن بولنگ کھیلنے کی صلاحیت پر سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے سابق فاسٹ بولر ایئن بشپ نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ 'ایک ناتجربہ کار ویسٹ انڈین ٹیم کی یہ بہترین فتح ہے۔ انھوں نے کبھی ایک مرتبہ بھی غیر ملکی کنڈیشنز کے بارے میں شکایت نہیں کی ہے اور کھیل پر توجہ دی۔'

سوشل میڈیا پر جہاں ایک جانب پاکستانی بلے بازوں کی صلاحیتوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں وہیں حسبِ معمول پچ کے بارے میں بھی بات ہو رہی ہے۔

صارف سوربھ ملہوترا نے لکھا کہ 'شاید پاکستان کے پاس ویسٹ انڈیز کے خلاف بہتر پچز پر زیادہ بہتر موقع ہوتا، بجائے ٹرننگ پچز پر کیونکہ یہ مخالف ٹیم کو بھی میچ میں لے آتی ہیں۔'

صحافی عبدالغفار نے لکھا کہ 'ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو سپن کھیلنا سکھایا ہے۔'

پاکستان، ویسٹ انڈیز
Getty Images

صحافی اینڈرو میگلیشن نے لکھا کہ 'ایک موقع پر ویسٹ انڈیز کے 54 رنز پر آٹھ کھلاڑی آؤٹ تھے اور پھر وہ 120 رنز سے میچ جیت گئے۔ یہ ایک بڑی فتح ہے۔'

صحافی ایڈم بیل نے لکھا کہ 'عاقب جاوید نے جس بات کو مدِ نظر نہیں رکھا وہ یہ تھا کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹرننگ وکٹوں پر کھیلتی ہے۔'

صحافی ایاز میمن نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ 'پاکستان اپنے ہی بچھائے گئے جال میں پھنس گیا۔ ویسٹ انڈیز سے ایسی پچ پر ہار گیا جو اس کے اپنے سپنرز کے لیے موزوں تھی۔'

خیال رہے کہ پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرا ٹیسٹ جیتنے کے لیے 254 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن پوری ٹیم صرف 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

اپنی پہلی اننگز میں کم سکور بنانے والی ویسٹ انڈین ٹیم دوسری اننگز میں کافی پُر اعتماد نظر آئی اور دوسری اننگز میں 253 رنز بنا کر پاکستان پر فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔

واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جیتا تھا۔

ویسٹ انڈیز نے آخری بار پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ 1990 میں جیتا تھا۔ اس وقت پاکستان کے کپتان عمران خان اور ویسٹ انڈیز کے کپتان ڈیسمنڈ ہینز تھے۔

ملتان ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ابتدائی طور پر پاکستانی سپنرز کے سامنے لڑکھڑا جانے والی ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن اپ نے ہمت نہیں ہاری اور پاکستانی بالرز کو ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کی بھرپور کوشش کی۔ مہمان ٹیم کے اوپنرز نے مشکل بیٹنگ وکٹ پر 50 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔

کپتان کریگ بریتھویٹ نے 52 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ عامر جینگو نے بھی 30 رنز بنائے تاہم اس کے بعد نعمان علی نے چار وکٹیں لے کر میچ دلچسپ بنا دیا۔

اس کے بعد پاکستان کی جانب سے سپنرز نے ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کے کسی بھی کھلاڑی کو 35 رنز سے آگے نہیں جانے دیا۔

پاکستان کی جانب سے دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں چھ وکٹیں لینے والے نعمان علی نے دوسری اننگز میں چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ساجد خان نے بھی چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ابرار احمد اور کاشف علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

Pakistan
Getty Images

واضح رہے کہ ملتان ٹیسٹ کے پہلے ہی دن 20 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے یعنی پانچ روزہ اس ٹیسٹ میچ میں پہلے ہی دن دونوں ٹیموں نے اپنے پہلی پہلی اننگز کھیل لی۔

دونوں ٹیمز کی جانب سے شاندار بولنگ کی وجہ سے یو لگنے لگا ہے کہ اس پانچ روزہ ٹیسٹ میچ کا نتیجہ بھی جلد ہی سامنے آجائے گا۔

پاکستان کی جانب سے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے ایک تبدیلی کی گئی ہے اور فاسٹ بولر خرم شہزاد کی جگہ نوجوان فاسٹ بولر کاشف علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان
Getty Images

دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگز میں 163 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

اس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 163 رنز کے جواب میں صرف 154 رنز بنا سکی تھی، جب کہ مہمان ٹیم کو پہلی اننگز میں 9 رنز کی برتری حاصل ہو گئی تھی۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.