سہ فریقی ٹورنامنٹ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست: 'پاکستانی بولرز نے ثواب سمجھ کر مار کھائی'

سنیچر کو اس میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور جب اننگز کا اختتام ہوا تو ایسا لگا جیسے مہمان ٹیم کا پاکستان آنے کا مقصد ہی شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کی گیندوں کو گراؤنڈ سے باہر اُٹھا کر پھینکنا تھا۔
گلین فلپس
Getty Images

نیوزی لینڈ نے سہ فریقی ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں پاکستان کو 78 رنز سے شکست دے دی ہے۔

لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو مقررہ 50 اوورز میں 331 رنز کا ہدف دیا تھا۔

تاہم پاکستان کی ٹیم نو وکٹوں کے نقصان پر صرف 254 رنز ہی بنا سکی۔ حارث رؤف انجری کے باعث بیٹنگ کرنے نہ آ سکے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے گلین فلپس نے اپنے ون ڈے کیریئر کی پہلی سینچری بنائی اور 74 گیندوں پر 106 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

ان کے علاوہ کین ولیمسن 58 اور ڈیرل مچل 81 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں تو حاصل کیں لیکن ساتھ ہی انھوں نے مقررہ 10 اوورز میں 88 رنز بھی دیے۔

ان کے علاوہ نسیم شاہ بھی پاکستان کے لیے مہنگے ثابت ہوئے اور انھوں نے 10 اوورز میں 70 رنز دیے۔

حارث رؤف پسلیوں میں درد کے سبب صرف چھ اعسشاریہ دو اوورز ہی کروا سکے اور انھوں 23 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔

ایک پہاڑ جیسے ہدف تعاقب میں فخر زمان کے علاوہ کوئی بھی پاکستانی بلے باز 50 کا ہندسہ عبور نہ کرسکا۔ انھوں نے 69 گیندوں پر 84 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔

فخر زمان کے بعد سلمان آغا 40 جبکہ طیب طاہر 30 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہینری اور مچل سینٹنر نے تین، تین جبکہ مائیکل بریسویل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

شاہین شاہ آفریدی
Getty Images

دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے اس میچ پر سوشل میڈیا پر بھی بات ہوتی رہی، جہاں شائقین کرکٹ نہ صرف گلین فلپس کی تعریف کرتے ہوئے نظر آئے بلکہ پاکستانی بولرز کی ناقص کارکردگی پر بھی پریشان نظر آئے۔

گلین فلپس کی اننگز اتنی جارحانہ تھی کہ پاکستان کے پڑوسی ملک انڈیا میں بھی کرکٹ دیکھنے والے پریشان نظر آئے۔

سشانت چترویدی نامی صارف نے لکھا کہ ’گلین فلپس کو آخری 10 اوورز میں کھیلنے کی اجازت مت دیں۔‘

پاکستان میں شائقینِ کرکٹ بھی گلین فلپس کو داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’وہ اس وقت بیٹنگ کرنے آئے جب ان کی ٹیم کے لیے 280 بنانا بھی مشکل لگ رہا تھا لیکن پھر انھوں نے نہ صرف اپنی پہلی او ڈی آئی سنچری بنائی بلکہ انھوں نے اپنے ٹیم کی بھی 330 جیسے شاندار سکور تک پہنچنے میں مدد کی۔‘

پاکستانی کرکٹ شائقین جہاں اپنی ٹیم کی شکست پر افسردہ تھے وہیں وہ فخر زمان کی تیز رفتار اننگز کی بھی تعریف کرتے ہوئے نظر آئے۔

فخر زمان نے اپنی 84 رنز کی اننگز میں چار چھکے اور سات چوکے مارے تھے۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ 'میں فخر زمان کی بہت قدر کرتا ہوں، وہ واحد پاکستانی ہیں جو مثبت مائنڈسیٹ کے ساتھ کھیلتے ہیں۔'

کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے صارف عظیم صدیقی لکھتے ہیں کہ فخر زمان ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں ان پانچ اوپنرز میں سے ایک ہیں جنھوں نے 45 رنز سے زیادہ کی اوسط اور 90 سے زیادہ کے سٹرائیک ریٹ سے تین ہزار سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔

اب بات کر لیتے ہیں پاکستانی بولرز کی جن پر سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ بات ہو رہی ہے۔

شاہین شاہ آفریدی نے اپنا پہلا سپیل کافی اچھا کیا تھا لیکن گلین فلپس نے ان کے آخری اوورز کو ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل کر دیا۔

انھوں نے صرف اپنے آخری دو اوورز میں 42 رنز دیے۔

ایک ایکس صارف نے شاہین شاہ آفریدی کی خراب بولنگ پرفارمنس پر لکھا کہ ’چیمپیئنز ٹرافی سے قبل پاکستان کے لیے پریشان کُن بات ہے۔‘

اور ایسے وقت میں پاکستانی شائقین کرکٹ اپنی ٹیم پر طنز کے نشتر بھی چلاتے ہوئے بھی نظر آئے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’پاکستانی بولرز نے ثواب سمجھ کر مار کھائی۔‘

پاکستانی کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والے افراد نسیم شاہ کی بولنگ پر بھی پریشان نظر آئے۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’نسیم شاہ اب پہلے جیسے بولر نہیں رہے۔ میں انھیں انجری سے واپسی کے بعد سے دیکھ رہا ہوں اور اب وہ بالکل خطرناک نہیں لگتے۔‘

پاکستانی ٹیم میں آج کے میچ کے لیے حارث رؤف کو بطور تیسرے فاسٹ بولر کے رکھا گیا تھا لیکن وہ صرف 6.2 اوورز کے بعد پسلیوں میں تکلیف کے باعث گراؤنڈ سے باہر چلے گئے تاہم انھوں نے ان اوورز میں کافی نپی تُلی بولنگ کا مظاہرہ کیا اور 23 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔

ان کی پسلیوں میں تکلیف کی وجہ کیا ہے اس حوالے سے اب تک کوئی تصدیق شدہ بات سامنے نہیں آئی لیکن پاکستانی شائقین پریشان ہیں کہ اگر وہ چیمپیئنز ٹرافی تک مکمل فِٹ نہ ہوئے تو کیا ہوگا۔

ایک صارف نے لکھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں حارث رؤف کے مزید چار اوورز مثبت فرق ڈال سکتے تھے۔

انھوں نے مزید لکھا کہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ اننگز کے آخر میں اچھی بولنگ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

خیال رہے کہ اس ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی تیسری ٹیم جنوبی افریقہ ہے جو پیر کو نیوزی لینڈ کا سامنا کرے گی جبکہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے میچ 12 فروری کو کھیلا جائے گا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.