وانواتو کی حکومت نے اںڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیئرمین للت مودی کی شہریت اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وانواتو کی حکومت نے اںڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیئرمین للت مودی کی شہریت اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ارب پتی للت مودی پر انڈیا میں مالیاتی خرد برد اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں اور انھیں تفتیشی ایجنیسوں نے انھیں اس وجہ سے مفرور مجرم قرام دے رکھا ہے۔
خیال رہے کہ تفتیش کے دوران للت مودی انڈیا سے فرار ہو گئے تھے اور اس وقت سے برطانیہ میں مقیم ہیں۔
للت مودی نے کرکٹ کی انڈین پریمیئر لیگ کا آغاز کیا تھا اور پہلے تین سیزن تک وہ آئی پی ایل کے کمشنر بھی رہے۔
لیگ کے دوران میں معاشی گھپلے اور دو نئی ٹیموں کی نیلامی کے دوران غلط طریقہ کار اختیار کرنے کے الزامات کے مد نظر 2010 کے آئی پی ایل کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔
وانواتو کی حکومت کی جانب سے اپنی شہریت ختم ہو جانے کے بعد اب وہ مشکل میں پڑ گئے ہیں کیونکہ انھوں نے حال میں لندن میں انڈین ہائی کمیشن میں اپنی انڈین شہریت واپس دینے کی درخواست داخل کی ہے۔
وانوواتو کے وزیر اعظم جوتھم نیپیٹ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’میں نے سٹیزن شپ کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ للت مودی کے پاسپورٹ کو منسوخ کرنے پر فوری طور پر عمل شروع کریں۔ مجھے پچھلے24گھنٹے میں پتہ چلا ہے کہ انٹرپول مودی کے بارے میں الرٹ جاری کرنے کی انڈیا کی دو درخواستوں کو ناکافی قانونی ثبوتوں کے سبب مسترد کر چکا ہے۔ اس طرح کے کسی بھی الرٹسے مودی کی پاسپورٹ کی درخواست خود بخود رد ہو جاتی۔‘
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اب جو حقائق سامنے آئے ہیں ان سے واضح ہوتا ہے کہ للت مودی نے انڈیا بھیجے جانے سے بچنے کے لیے یہاں کی شہریتحاصل کی تھی۔

گذشتہ جمعے کو وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے معمول کی بریفنگ میں بتایا تھا کہ ’للت مودی نے لندن میں واقع انڈین ہائی کمیشن میں اپنا پاسپورٹ انڈیا کے حوالے کرنے کی درخواست داخل کی ہے۔ ان کی درخواست پر قانون اور ضوابط کے مطابق غور کیا جائے گا۔‘
انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انھوں نے وانواتو کی شہریت حاصل کر لی ہے۔ ہم ان کے خلاف دائر معاملات پر قانون کے مطابق بدستور کام جاری رکھیں گے۔‘
وانواتو جنوبی پیسیفیک اوشن میں واقع 80 جزائر کے گروپ پر مشتمل ایک ملک ہے۔ اس کی آبادی تقریبآ تین لاکھ ہے۔
وانواتو کی شہریت وہاں سرمایہ کاری کے ذریعے پروگرام کے تحت حاصل کی جا سکتی ہے۔ وہاں کے کیپیٹل انوسٹمنٹ امیگریشن پلان کے تحت کوئی بھی شخص ایک لاکھ 55 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری سے انفرادی شہریت کی درخواست دے سکتا ہے۔
وانواتو جنوبی پیسیفیک اوشن میں واقع 80 جزائر کے گروپ پر مشتمل ایک ملک ہے۔ اس کی آبادی تقریبآ تین لاکھ ہے۔انڈین کرنسی میں یہ رقم تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ روپے ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے یہ سرمایہ کاری کے ذریعے دنیا میں کہیں بھی شہریت حاصل کرنے کی سب سے کم رقم ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ وانواتو کی حکومت نے للت مودی کی شہریت ختم کرنے کا فیصلہ خود کیا ہے یا انڈیا کی طرف سے اس طرح کی کوئی درخواست کی گئی تھی۔
لیکن وانواتو کے وزیراعظم کے بیان میں یہ ضرور کہا گیا ہے کہ شہریت کے لیے صحیح جواز ہونا چاہیے اور للت مودی کے معاملے میں یہ واضح ہے کہ انھوں نے انڈیا بھیجے جانے سے بچنے کے لیے ہی یہاں کی شہریت حاصل کی تھی۔
واضح رہے کہ للت مودی کو بھارت میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کا سامنا ہے جنھیں وہ مسترد کر چکے ہیںارب پتی للت مودی انڈیا میں کرکٹ کی انتہائی کامیاب انڈین پریمیئر ليگ یعنی آئی پی ایل کے بانی اور اس کے چیئرمین رہے ہیں۔
آئی پی ایل شروع ہوتے ہی انتہائی کامیاب رہا اور اس کی مقبولیت بڑھتی گئی۔ آئی پی ایل کے ساتھ ساتھ مودی کی مقبولیت بھی برھتی گئی اور کرکٹ کی دنیا میں ان کی طاقت میں بھی زبردست اضافہ ہوا۔
للت مودی کے خلاف غیر ملکی کرنسی کے لین دین دین کے قانون کی خلاف ورزی اور ورلڈ سپورٹس گروپ سے2009 کے آئی پی ایل کے ٹی وی حقوق کے معاملے میں انڈیا کی تفتیشی ایجنسیاں تفتیش کر رہی ہیں۔
انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریکٹ کے اہلکاروں نے ان سے صرف ایک بار غیر ملکی کرنسی کے حوالے سے قانون کی خلاف ورزی کے معاملے میں پوچھ گچھ کی تھی کی۔
اس کے بعد وہ 2010 میں برطانیہ فرار ہوگئے اورکبھی واپس نہیں لوٹے۔
2010 کے آئی پی ایل کے فائنل کے فوراً بعد بے ضابطگیوں، ان ڈسپلین اور دو فرینچائز کی نیلامی میں مالیاتی خرد برد کے الزام میں للت مودی کو انڈیا کے کرکٹ بورڈ سے معطل کر دیا گیا تھا۔
کرکٹ بورڈ نے ایک تحقیقاتی کمیٹی کے ذریعے ان کے خلاف تفتیش شروع کی۔ کمیٹی نے انھیں ان الزامات کا قصوروار پایا تھا۔
یاد رہے کہ کرکٹ بورڈ نے 2013 میں ان پر تا حیات پابندی عائد کر دی تھی۔