ارمغان کے والد کامران قریشی بھی گرفتار۔۔ ملزم کے پاس سے کیا کچھ نکلا؟ پولیس کے انکشافات

image

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں اے وی سی سی اور سی آئی اے پولیس کی ایک بڑی کارروائی کے دوران پولیس مقابلے اور منشیات فروشی میں ملوث ملزم کامران قریشی کو دھر لیا گیا۔ کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، تاہم پولیس نے کامیابی سے ملزم کو قابو کر لیا۔ ملزم کے قبضے سے نہ صرف منشیات بلکہ غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

چھاپہ، فائرنگ اور پولیس کی حکمت عملی

پولیس کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ خیابان مومن فیز 5 کے ایک بنگلے میں غیر قانونی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اس اطلاع پر اے وی سی سی نے ساتویں اسٹریٹ پر بنگلہ نمبر 35 پر چھاپہ مارا، جہاں چھاپے کے دوران ملزم اور اس کے ساتھیوں نے پولیس پر شدید فائرنگ کر دی۔ تاہم، سیکیورٹی فورسز نے حکمت عملی سے کارروائی کرتے ہوئے کامران قریشی کو گرفتار کر لیا۔

کون ہے کامران قریشی؟ کیا کچھ برآمد ہوا؟

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کا نام کامران اصغر قریشی ولد اصغر قریشی ہے، جس کے قبضے سے 200 گرام آئس، ایک نائن ایم ایم پستول، دو میگزین اور دس گولیاں برآمد ہوئیں۔ اسلحہ اور منشیات رکھنے کے الزامات کے تحت ملزم کے خلاف کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس ایکٹ اور بلا لائسنس اسلحہ رکھنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

تحقیقات میں اہم پیش رفت، مزید گرفتاریاں متوقع

ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر کے مطابق، کامران قریشی کو پولیس مقابلے کے کیس میں بھی حراست میں لیا گیا ہے اور اس سے منشیات سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔ انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نے اپنے ساتھی ارمغان کے ذریعے اسلحہ خرید کر اسے فراہم کیا تھا، جبکہ پولیس کو اس خریداری کی فوٹیجز بھی مل گئی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ ارمغان کے گھر سے بھی کئی غیر قانونی ہتھیار برآمد ہوئے ہیں، جو مبینہ طور پر پشاور سے خریدے گئے تھے۔ اسلحے کی خریداری اور اس نیٹ ورک کے دیگر افراد کی تلاش کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں، جبکہ امکان ہے کہ اس گروہ میں مزید افراد بھی ملوث ہیں، جن کی گرفتاریاں جلد متوقع ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.