یہ کہانی ہے چین کے ایک ایسے خاندان کی جہاں بیٹے کی تمنا میں نو بیٹیوں نے جنم لیا، اور ان سب کا نام ایک منفرد انداز میں رکھا گیا—ایک ایسا انداز جو والدین کے دل کی خواہش کو عیاں کرتا ہے۔
چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے گاؤں ہویان میں پیدا ہونے والی ان نو بہنوں کے ناموں میں ایک چیز مشترک ہے: سب کے ناموں کے آخر میں "Di" شامل ہے، جو چینی زبان میں "بھائی" کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ان ناموں سے ظاہر ہوتا ہے کہ والدین ہمیشہ ایک بیٹے کے خواہش مند رہے، مگر قسمت نے انہیں نو بیٹیوں سے نوازا۔
سب سے بڑی بیٹی، ژاؤڈی، اس وقت 60 برس کی ہیں، جبکہ سب سے چھوٹی بہن 40 سال کی ہیں۔ ژاؤڈی کا مطلب ہے "بھائی کی طلب"، جبکہ ان سے چھوٹی بہن پانڈی کا نام رکھا گیا، جس کا مفہوم ہے "بیٹے کی خواہش"۔ اسی طرح ہر بیٹی کا نام والدین کی آرزو کی عکاسی کرتا ہے۔
مگر یہ کہانی صرف ناموں تک محدود نہیں! خاندان کی چوتھی بیٹی، شیانگڈی، نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے والد جائی ہمیشہ بیٹے کی خواہش رکھتے تھے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنی بیٹیوں سے کبھی کم محبت نہیں کی۔ نہ صرف ان کی پرورش میں کوئی کمی رکھی بلکہ تعلیم کو اولین ترجیح دی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے بھرپور حوصلہ افزائی کی۔
یہ دلچسپ کہانی اس وقت دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنی جب شیانگڈی نے اپنی روزمرہ زندگی کی جھلکیاں چینی سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ ویڈیوز وائرل ہوئیں اور دیکھنے والوں نے اس منفرد خاندان کی محبت، قربانی اور بہنوں کے بے مثال رشتے کو سراہا۔
شیانگڈی کہتی ہیں، "بچپن میں ہم ایک ساتھ کھیلتے اور جھگڑتے تھے، مگر بہنیں زندگی بھر کے لیے بہترین دوست ہوتی ہیں۔"
یہ خاندان اس حقیقت کی جیتی جاگتی مثال ہے کہ اولاد چاہے بیٹی ہو یا بیٹا، محبت اور خلوص میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے۔