ٹینکر نے میاں اور حاملہ بیوی کو کچل دیا۔۔ موقع پر بچے کی پیدائش، تینوں چل بسے ! دل دہلا دینے والی ویڈیو

image

یہ ایک انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا حادثہ ہے، جو کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں پیش آیا۔ اس واقعے نے نہ صرف ایک خاندان کو اجاڑ دیا بلکہ شہر میں ٹینکر مافیا کے بے قابو ہونے پر ایک بار پھر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

"میری بیٹی حاملہ تھی، علاج کے غرض سے گھر سے نکلی تھی، واٹر ٹینکر نے میری بیٹی اور داماد کو کچل ڈالا۔ میں انصاف چاہتا ہوں، ان قاتلوں کو الٹا لٹکایا جائے!" یہ الفاظ ہیں متوفیہ زینب کے والد گل رحمان کے، جو اپنی جوان بیٹی اور اس کے شوہر کو کھو دینے کے صدمے سے نڈھال ہیں۔

کراچی میں ٹینکر مافیا کی بربریت! حاملہ خاتون، شوہر اور نومولود کی زندگی چھین لی گئی

کراچی میں ایک اور المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ظالم واٹر ٹینکر نے موٹرسائیکل پر سوار خاندان کی خوشیاں روند ڈالیں۔ ناتھا خان کے رہائشی عبدالقیوم اور ان کی حاملہ بیوی زینب موٹر سائیکل پر اسپتال جا رہے تھے کہ ملیر ہالٹ کے قریب موت نے انہیں آ دبوچا۔ پانی سے بھرے ٹینکر نے ان کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں دونوں میاں بیوی موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ دل دہلا دینے والا منظر اس وقت دیکھنے کو ملا جب زخمی زینب نے آخری سانسوں میں اپنے بچے کو جنم دیا، لیکن زندگی نے اسے بھی مہلت نہ دی۔ اسپتال لے جانے کے باوجود وہ بچہ بھی دم توڑ گیا۔

مشتعل عوام کا احتجاج، ٹینکر کو آگ لگانے کی کوشش

حادثے کے بعد عوام کا غم و غصہ آسمان کو چھونے لگا۔ موقع پر موجود لوگوں نے واٹر ٹینکر کو آگ لگانے کی کوشش کی، لیکن ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ تاہم، پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹینکر کو اپنی تحویل میں لے لیا اور کچھ ہی دیر میں فرار ہونے والے ڈرائیور اور ہیلپر کو گرفتار کرلیا گیا۔ ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کے مطابق دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

"یہ ٹریفک گردی کسی دہشت گردی سے کم نہیں!" گورنر سندھ کا سخت ردعمل

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی اس افسوسناک واقعے پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ڈمپر اور ٹینکر مافیا کو لگام ڈالنے کے لیے سخت قانون سازی کی ضرورت ہے۔ یہ ٹریفک گردی کسی دہشت گردی سے کم نہیں۔ اگر ان گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیوروں نے قبلہ درست نہ کیا تو عوامی عدالت میں فیصلہ ہوگا!"

"ہم خاموش نہیں رہیں گے!" آفاق احمد کی حکومت پر شدید تنقید

مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد متاثرہ خاندان کے گھر پہنچے اور ان سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا، "یہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے، کراچی کے عوام کے جان و مال کا کوئی تحفظ نہیں! اگر عوام ٹینکرز کے خلاف احتجاج کریں تو ان پر مقدمات درج کر دیے جاتے ہیں، مگر مافیا دندناتی پھرتی ہے۔ اب ہم خاموش نہیں رہیں گے، 12 اپریل کو کراچی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے گا!"

"یہ حکومت نیویارک کے ہم پلّہ ترقی کے دعوے کرتی ہے، لیکن سڑکوں پر ننھی لاشیں پڑی ہیں!" آسیہ اسحاق کا سندھ حکومت پر وار

ایم کیو ایم پاکستان کی رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق نے بھی واقعے پر شدید ردعمل دیا۔ "کراچی میں ڈمپر اور ٹینکر گردی نے اپنی حدود پار کر دی ہیں، حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ڈرائیور کھلے عام قانون کو جوتے کی نوک پر رکھ کر گھوم رہے ہیں۔ سندھ حکومت نیویارک کے برابر ترقی کے دعوے کرتی ہے، مگر ایک بے گناہ نومولود کی لاش سڑک پر پڑی حکومت کی بے حسی پر نوحہ کناں ہے!"

کراچی میں موت کا راج، پانچ گھنٹوں میں پانچ جانیں ضائع

یہ پہلا حادثہ نہیں تھا، بلکہ کراچی کی سڑکیں اب موت کا دوسرا نام بن چکی ہیں۔ صرف پانچ گھنٹوں میں مختلف حادثات میں پانچ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک ٹریفک حادثات میں 216 افراد جان گنوا چکے ہیں، جن میں سے 68 بھاری گاڑیوں کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔

کیا حکومت جاگے گی؟ شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز

کراچی کے عوام اب مزید صبر کرنے کو تیار نہیں۔ وہ سوال کرتے ہیں کہ کب تک ٹینکر اور ڈمپر مافیا معصوم زندگیوں سے کھیلتی رہے گی؟ کب تک ایسے حادثات ہوتے رہیں گے اور حکومت بے حسی کا مظاہرہ کرے گی؟ عوام مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہیوی ٹریفک کو دن کے وقت شہر میں داخل ہونے سے مکمل روکا جائے اور ان حادثات کے ذمہ داروں کو سرعام سزا دی جائے تاکہ کوئی اور خاندان اس قیامت سے نہ گزرے۔

یہ صرف ایک حادثہ نہیں، ایک قتلِ عام ہے، جس کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا وقت آ چکا ہے!


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.