آئی پی ایل: گیند پر تھوک کے استعمال کی اجازت لیکن اس پابندی سے بولرز پریشان کیوں رہے؟

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے آٹھارویں سیزن کا آج سنیچر کے دن سے آغاز شاہ رخ خان کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرز اور رایل چیلنجرز بنگلور کے درمیان مقابلے سے ہو رہا ہے لیکن اس سے بڑی خبر یہ ہے کہ ایک زمانے سے گیند کو چمکانے کے لیے تھوک پر عائد پابندی ہٹا لی گئی ہے جس سے بولروں میں جوش نظر آ رہا ہے اور انھوں نے بی سی سی آئی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
محمد سراج
Getty Images
انڈین فاسٹ بولر محمد سراج نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے اٹھارویں سیزن کا آج یعنی سنیچر کے روز سے آغاز شاہ رخ خان کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان مقابلے سے ہو رہا ہے۔

لیکن اس سے بڑی خبر یہ ہے کہ ایک زمانے سے گیند کو چمکانے کے لیے تھوک پر عائد پابندی ہٹا لی گئی ہے جس سے بولروں میں جوش نظر آ رہا ہے اور انھوں نے بی سی سی آئی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ پابندی پانچ سال قبل کووڈ کی وبا دوران عارضی طور پر لگائی گئی تھی جسے بعد میں انٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل نے مستقل کر دیا تھا۔

جب یہ پابندی عائد کی گئی تھی تو سچن تندولکر سمیت بہت سے کھلاڑیوں نے اس کو بولر کے خلاف فیصلہ قرار دیا تھا۔

کرکٹ کی مقبول ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق جمعرات کو بی سی سی آئی (بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) کے ساتھ میٹنگ کے دوران آئی پی ایل ٹیموں کے بیشتر کپتانوں نے اس فیصلے کی حمایت کی۔

مئی سنہ 2020 میں کووِڈ کے دوران طبی مشورے پر گیند کو چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر عارضی پابندی عائد کی گئی تھی تاہم گیند کو چمکانے کے لیے کھلاڑی کو پسینہ کے استعمال کی اجازت تھی۔ اس وقت سوشل میڈیا پر پسینہ بمقابلہ تھوک کے تعلق سے گرما گرما مباحثہ نظر آیا تھا۔

امپائر مائیکل گف 2020 میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران گیند جراثیم سے پاک کرتے دیکھے جا سکتے ہیں
AFP
امپائر مائیکل گف 2020 میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران گیند جراثیم سے پاک کرتے دیکھے جا سکتے ہیں

تھوک لگانے کی وجہ کیا؟

کھلاڑی گیند کے ایک حصے کو چمکانے کے لیے تھوک اور پسینے کا استعمال کرتے ہیں تاکہ گیند ہوا میں سوئنگ کر سکے۔

کووڈ کے دوران تھوک کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی تھی تاکہ انفیکشن نہ پھیلے۔

تھوک تیز بولرز کو گیند کی چمک برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس وجہ سے یہ بولرز کو سوئنگ کرنے میں مدد کرتا ہے جو ایک صدی سے زیادہ عرصے سے بولنگ کا ایک اہم حصہ رہا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تھوک کے استعمال سے پرانی گیند کے ساتھ ریورس سوئنگ میں مدد ملتی ہے۔ بولر اس کی مدد سے ریورس سوئنگ بھی کرتے ہیں جس میں گیند توقع کے برخلاف مختلف سمت میں گھومتی ہے۔ یہ ان حالات میں زیادہ اہم ہوتا ہے جب وکٹ بہت خشک ہو۔

ایک روزہ یا ٹی 20 مقابلے، تھوک کا استعمال ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ موثر ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں گیند کو طویل عرصے تک استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بولر گیند کی ایک سائیڈ چمکا کر ریورس سوئنگ حاصل کرتے ہیں۔

دنیا کی امیر ترین ٹی 20 لیگ آئی پی ایل میں تھوک کے استعمال پر پابندی ہٹانے کے بی سی سی آئی کے فیصلے کے بعد یہ ابھی تک واضح نہیں کہ آیا آئی سی سی ٹیسٹ کرکٹ میں تھوک کے استعمال پر سے پابندی ہٹائے گی یا نہیں۔

اس وقت آئی سی سی کی سربراہی جے شاہ کے پاس ہے جو طویل عرصے تک بی سی سی آئی کے سیکرٹری رہ چکے ہیں۔

محمد شامی
Getty Images
محمد شامی نے اس سے قبل گیند پر تھوک کے استعمال پر لگی پابندی ہٹانے کی بات کی تھی

کرکٹرز نے کیا کہا؟

پہلا میچ موجودہ چیمپیئن کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) اور رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے کولکتہ کے تاریخی میدان ایڈن گارڈنز پر شام ساڑھے سات بجے سے شروع ہوگا۔

تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والے اس مقابلے میں انڈیا کے 13 شہروں میں 74 میچز کھیلے جائیں گے۔

آئی پی ایل میں گجرات ٹائٹنز کی جانب سے کھیلنے والے فاسٹ بولر محمد سراج نے تھوک کے استعمال پر پابندی اٹھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے محمد سراج نے کہا کہ ’یہ ہم جیسے بولرز کے لیے بہت اچھی خبر ہے۔ جب گیند کچھ خاص نہیں کر رہی ہو تو تھوک لگانے سے ریورس سوئنگ ہونے کے امکانات تھوڑے بڑھ جاتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بعض اوقات اس سے ریورس سوئنگ میں مدد ملتی ہے۔ شرٹ پر گیند کو رگڑنے سے ریورس سوئنگ میں کوئی مدد نہیں ملتی لیکن تھوک کا استعمال ہمیں گیند کے ایک طرف کی چمک کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے اور یہ ضروری ہے۔‘

انڈین فاسٹ بولر محمد شامی نے بھی چند روز قبل آئی سی سی سے تھوک کے استعمال پر پابندی اٹھانے کی اپیل کی تھی۔

چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دینے کے بعد شامی نے کہا تھا کہ ’ہم مسلسل اپیل کر رہے ہیں کہ ہمیں تھوک کے استعمال کی اجازت دی جائے تاکہ ہم کرکٹ میں ریورس سوئنگ واپس لا سکیں اور کھیل کو دلچسپ بنا سکیں۔‘

شامی کی اپیل کی حمایت سابق باؤلرز ورنن فلینڈر اور ٹم ساؤدی نے بھی کی۔

حال ہی میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے انڈین سپنر آر اشون نے کہا تھا کہ وہ بھی اس پابندی کو لے کر کنفیوز ہیں۔

اپنے یوٹیوب چینل پر انھوں نے کہا تھا کہ ’آئی سی سی نے کچھ تحقیقی مضامین جاری کیے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ تھوکنے سے ریورس سوئنگ میں کوئی مدد نہیں ملتی اور گیند پر تھوکنے سے کوئی بڑا فرق نہیں پڑتا، مجھے نہیں معلوم کہ انھوں نے یہ تحقیق کیسے کی لیکن تھوک کے استعمال کی اجازت ہونی چاہیے اگر یہ کوئی مسئلہ نہیں۔‘

سچن تندولکر اور ظہیر خان
Getty Images
سچن تندولکر اور ظہیر خان

ماہرین کی آرا

سنہ 2023 میں انڈیا ٹوڈے کے کنکلیو میں انڈیا کے مایہ ناز بیٹسمین سچن تندولکر نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں میڈیکل ایکسپرٹ تو نہیں لیکن پیسنے کے مقابلے تھوک زیادہ کارگر ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’آپ گیند کے ایک حصے پر کام کرتے ہیں اور اسے چمکائے رکھتے ہیں اور جوں جوں کھیل آگے بڑھتا جاتا ہے تو دوسرا حصہ کھردار ہوتا جاتا ہے اور دونوں حصے کی یہ عدم مطابقت گیند کو سوئنگ کرنے میں مدد کرتی ہے۔

سنہ 2020 میں جب یہ عارضی پابندی لگائی گئی تھی تو سچن تندولکر نے اسے بولر کے خلاف قرار دیا تھا۔

سپورٹس جرنلسٹ شاردا اوگرا کا کہنا ہے کہ تھوک کے استعمال پر پابندی ہٹانے سے بلے اور گیند کے درمیان برابری کا مقابلہ ہو سکتا ہے۔

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بیٹنگ فرینڈلی پچ کی وجہ سے ٹی ٹوئنٹی لیگ میں باؤلرز کے خلاف زیادہ حالات ہوتے ہیں۔

سنہ 2013 میں آر سی بی (رائل چیلنجرز بینگلور) نے پونے کے خلاف 20 اوور میں پانچ وکٹ پر 263 رنز بنائے تھے۔ اس وقت یہ آئی پی ایل کا سب سے بڑا سکور تھا لیکن پچھلے سال یعنی 2024 میں چار بار ٹیموں نے اس سے زیادہ سکور کیا۔

اب تک آئی پی ایل کے 17 سیزن ہو چکے ہیں اور اس دوران ٹیموں نے 10 بار 250 کا سکور عبور کیا۔

تاہم شاردا اوگرا کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ تھوک کے استعمال پر عائد پابندی کے خاتمے کا باؤلنگ پر کتنا اثر پڑے گا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’صرف تھوک لگانے سے گیند سوئنگ نہیں ہوتی، اس کے لیے کنڈیشنز بھی مثالی ہونے چاہیے اور ایک ہنر مند باؤلر بھی ضروری ہے۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.