"وہ میری سیکریٹری کی نوکری کے لیے آئی تھیں، آنکھوں ہی آنکھوں میں پیغام بھیجا اور قبول ہوگیا۔ میں بیگم کو ساتھ بٹھا کر گانے گاتا ہوں اور انہیں شعر سناتا ہوں۔"
یہ کہنا ہے پنجاب کے ضلع راجن پور کے 80 سالہ بزرگ مظفر الدین کا جنہوں نے 48 سالہ خاتون کے ساتھ دھوم دھام سے شادی کر کے سب کو حیران کر دیا۔ بارات میں بیٹے، پوتے اور قریبی رشتہ داروں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا، جبکہ خود دولہا صاحب خوشی سے گنگناتے اور شاعری کرتے نظر آئے۔
راجن پور کے یہ ریٹائرڈ استاد، شاعر اور ادیب مظفر الدین پوری زندگی تدریس سے وابستہ رہے، اور ریٹائرمنٹ کے بعد نعتیہ شاعری میں بھی سرگرم رہے۔ ان کی پہلی اہلیہ کا انتقال ہوچکا تھا، لیکن زندگی کے اس مرحلے میں انہوں نے ایک نئی رفاقت کا آغاز کیا۔
شادی کی تقریب کسی نوجوان جوڑے کی تقریب سے کم نہیں تھی۔ مظفر الدین بارات میں پورے جوش و خروش کے ساتھ شامل ہوئے، نوجوانوں کے ساتھ خود بھی رقص کیا، جبکہ ان کے پوتوں نے بھی دل کھول کر خوشی منائی۔ دلہن بھی اس شادی سے بہت خوش ہیں ان کا کہنا ہے کہ"میں شادی پر بے حد خوش ہوں، مظفر الدین بہت اچھے انسان ہیں۔"
یہ انوکھی شادی سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو چکی ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ "دل جوان ہونا چاہیے، عمر کوئی معنی نہیں رکھتی!"