جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سوک یول کو عہدے سے ہٹا دیا

image

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے ملک میں مارشل لا کے نفاذ پر معزول صدر یون سک یول کو عہدے سے ہٹا دیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق عدالت نے سابق صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی توثیق کر دی۔ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے 8 ججز نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مارشل لا کے اعلان اور فوج کو پارلیمنٹ بھیجنے سے آئین کی خلاف ورزی ہوئی، صدر کی غیر آئینی، غیر قانونی کارروائیاں جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج ، انڈیکس بلند ترین سطح پر، ڈالر سستا ہو گیا

جنوبی کوریا کی عدالت نے فیصلے میں کہا کہ صدر یول نے مارشل لا لگا کر بطور صدر اپنے عہدے کی خلاف ورزی کی، انہوں نے آئین کے تحت دیئے گئے اختیارات سے تجاوز کیا۔

عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ صدر یول کے اقدامات جمہوریت کیلئے سنگین خطرہ تھے، صدر عوام کے اعتماد کی سنگین غداری کے مرتکب ہیں، مارشل لاء کے اعلان نے معیشت، خارجہ پالیسی سمیت تمام شعبوں میں افراتفری پیدا کی۔

خبر ایجنسی کے مطابق صدر یول کو بغاوت کے الزامات پر فوجداری مقدمے کا سامنا ہے،وزیر اعظم ہان ڈک سو عبوری صدر کی ذمہ داری نبھائیں گے، جنوبی کوریا میں 60 دن کے اندر نیا صدارتی انتخاب کرایا جائے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.