تربوز جس میں ویاگرا کے فوائد بھی شامل ہیں

گرمیوں کے دنوں میں تربوز یا خربوز آپ کے جسم کو ترو تازہ رکھنے میں کتنے مفید ہیں، یہ عام معلومات کا حصہ ہیں اور اس کے بارے بتانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ لیکن گرمیوں میں ریتیلی مٹی پر پھلنے والے اس پھل کے ایک فائدے کے بارے میں شاید آپ نے نہیں سنا ہوگا۔
تربوز
Getty Images
تربوز فوائد میں جنسی فوائد بھی شامل

گرمیوں کے دنوں میں تربوز یا خربوز آپ کے جسم کو ترو تازہ رکھنے میں کتنے مفید ہیں، یہ عام معلومات کا حصہ ہیں اور اس کے بارے بتانے کی کوئی ضرورت نہیں۔

اور طبی تجربات بھی بتاتے ہیں کہ تربوز ہمارے جسم پر بہت سے اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔

لیکن گرمیوں میں ریتیلی مٹی پر پھلنے والے اس پھل کے ایک فائدے کے بارے میں شاید آپ نے نہیں سنا ہوگا۔

امریکہ میں محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ تربوز کھانے کے اثرات ویاگرا لینے سے ملتے جلتے ہیں۔

تربوز میں سِٹرولائن نامی ایک کیمیکل ہوتا ہے جو اسے ویاگرا جیسی خصوصیات عطا کرتا ہے۔

ویاگرا کو عام طور پر ’نیلی گولی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو جنسی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے اور جنسی خوشی فراہم کرتا ہے۔

سیکس لائف میں اضافے کا سبب
Getty Images
سیکس لائف میں اضافے کا سبب

عضو تناسل میں استادگی کے مسئلے کا حل

برطانیہ کے محکمہ صحت کے مطابق سِلڈینافِل ایک ایسی دوا ہے جو ایریکٹائل ڈسفنکشن کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ مردوں میں عضو تناسل میں حسّاسیت اور اس کی استادگی میں ناکامی کا علاج ہے۔

جب اورگازم یا جماع کی خواہش کے بعد اسے لیا جاتا ہے تو یہ دوا عارضی طور پر ضو تناسل میں خون کے بہاؤ کو بڑھاتی ہے، جس سے عضو تناسل کو استادگی حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

’سِلڈینافِل‘ نامی دوا بازار میں مختلف ناموں سے دستیاب ہے۔ تاہم اس تاثیر کی جو دوا دنیا بھر میں مشہور ہے وہ ویاگرا ہے جو ’جنسی دورانیے‘ کو بہتر بناتی ہے۔

تربوز میں پایا جانے والا قدرتی کیمیکل سِٹرولائن جسم میں خون کی شریانوں کو اسی طرح متاثر کرتا ہے جس طرح ویاگرا جسم میں خون کی شریانوں پر اثر ڈالتی ہے۔

سِٹرولائن جسم میں خون کی نالیوں کو ریلیکس کرتا ہے، جس سے جسم میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔

یہ تحقیق امریکہ کے ٹیکسس فروٹ اینڈ ویجیٹیبل امپروومنٹ سینٹر نے کی ہے۔

اس تحقیق کے سرکردہ انڈین محقق ڈاکٹر بھیمو پٹیل نے کہا: ’ہم جانتے ہیں کہ کلنگاڈ (تربوز کا سائنسی نام) جسم کے لیے اچھا ہے، لیکن جیسے جیسے اس پر مزید تحقیق ہو رہی ہے اس کے زیادہ سے زیادہ فوائد سامنے آ رہے ہیں۔‘

وہ مزید کہتے ہیں، ’کلنگاڈ ویاگرا کی طرح مخصوص اعضاء کو متاثر نہیں کرتا، لیکن یہ ہماری خون کی نالیوں کو ریلیکس کرتا ہے، انھیں کھولتا ہے، اور اس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے۔‘

تربوز کے دیگر فوائد بھی ہیں۔

جلد میں نکھار
Getty Images
جلد میں نکھار کا باعث

جسم میں پانی کی مقدار بڑھتا ہے

انسانی جسم میں پانی کی سطح کو متوازن رکھنا بہت ضروری ہے کیونکہ پانی کی معمولی کمی بھی تھکاوٹ، سر درد، پٹھوں میں درد اور یہاں تک کہ بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

تربوز میں 92 فیصد پانی ہوتا ہے۔ ہمارے جسم کو جس پانی کی ضرورت ہوتی ہے اس میں سے 20 فیصد ہمارے کھانے سے آتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ اپنی خوراک میں تربوز کو شامل کریں۔

بوڑھے افراد کے لیے تربوز بہت مفید ہے کیونکہ انھیں اتنی پیاس نہیں لگتی جتنی لگنی چاہیے اور اس وجہ سے ان کے جسم کو درکار پانی کی ضرورت پوری نہیں ہوتی۔ تربوز کھانے سے اس ضرورت کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

وزن کم کرنے میں مفید

تربوز میں پانی کی مقدار زیادہ ہونے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں۔ اس لیے اگر آپ بہت زیادہ تربوز کھاتے ہیں تو بھی آپ کے جسم میں چربی جمع ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔

تربوز کھانے سے پیٹ بھرتا ہے اور وزن بڑھنے کا خطرہ نہیں رہتا۔ اس لیے تربوز کو خوراک میں شامل کرنا یا اس کا سلاد کھانا بھی وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

تربوز کے فوائد
Getty Images
تربوز کے فوائد میں بینائی کی بہتری بھی شامل ہے

جلد کی چمک اور آنکھوں کی صحت کے لیے بہتر

تربوز کے سرخ، گلابی گودے میں بہت سے غذائی اجزاء شامل ہیں۔ ان غذائی اجزاء کو کیروٹینائڈز کہتے ہیں۔ تربوز بیٹا کیروٹین سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ وہی ہے جو وٹامن اے بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔

اس سے آپ کی جلد میں نکھار آتا ہے اور آنکھوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

تربوز
Getty Images

کینسر اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے کا امکان

تربوز میں پایا جانے والا ایک اور جز کیروٹینائڈ لائکوپین ہے۔ درحقیقت تربوز میں موجود لائکوپین جسم میں بہت جلد جذب ہو جاتا ہے۔

فی الحال لائکوپین پر مطالعہ کیا جا رہا ہے، اور کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ لائکوپین کینسر اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

کیا کسی کو تربوز سے خطرہ ہو سکتا ہے؟

تربوز درحقیقت ہر ایک کے لیے مفید اور صحت مند پھل ہے۔ زیادہ تر لوگ اسے کھا سکتے ہیں، لیکن بہت کم لوگوں کو اس سے الرجی ہو سکتی ہے۔

یہ الرجی بہت کم ہوتی ہے لیکن جن لوگوں کو پولن سے الرجی ہوتی ہے وہ تربوز سے متاثر ہو سکتے ہیں۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.