پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کی جانب سے موجودہ قومی سلامتی کی صورت حال پر بیک گراؤنڈ بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔اتوار کو پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’تحریک انصاف قومی سلامتی، خودمختاری و یکجہتی کے لیے سنجیدہ اور ہمہ وقت تیار ہے۔ حکومت کو فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے تھی۔ تاکہ تمام قومی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جاتا۔‘’لیکن بدقسمتی سے اے پی سی کا موقع ضائع کیا گیا بلکہ اب ایک حکومتی وزیر کی طرف سے یک طرفہ بریفنگ دی جا رہی ہے۔ یہ محض ایک حکومتی بریفنگ ہے، جہاں نہ کوئی قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش نظر آتی ہے اور نہ ہی اس عمل میں بانی (عمران خان) جیسے اہم قومی رہنما کو شامل کرنے کی نیت ہے۔ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ بریفنگ میں پاکستان تحریک انصاف کی شرکت ضروری نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف آج اتوار کو تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال پر بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔اس واقعے کے بعد سے دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اُس نے سرحد پار سے دہشت گرد بھجوائے تھے‘ جبکہ اسلام آباد اس الزام کی سختی سے تردید کرتا آیا ہے اور واقعے کی غیرجانبدرانہ تحقیقات میں تعاون کرنے کی پیشکش کر رکھی ہے۔
پہلگام واقعے کے بعد سے دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سنیچر کی رات اسلام آباد میں وزارت اطلاعات سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’یہ بریفنگ پاکستان اور انڈیا کے درمیان موجودہ قومی سلامتی کی کی صورتحال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے ہو گی۔‘
بیان کے مطابق ’اس موقع پر شرکا کو افواج کی دفاعی تیاریوں، سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔‘وزارت اطلاعات نے کہا کہ ’موجودہ صورت حال میں یہ بریفنگ قومی یکجہتی اور اتحاد واتفاق کی اعلٰی مثال ہے۔‘