سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال نوجوان لڑکیوں کیلئے کیوں خطرناک؟ نئی تحقیق میں اہم انکشاف

image

آج کے دور میں سوشل میڈیا زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے، چاہے بچہ ہو یا بزرگ، مرد ہو یا عورت، سبھی معمولی معلومات سے لے کر صحت جیسے حساس موضوعات تک کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہیں۔

ایک حالیہ تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ نوجوان، خاص طور پر لڑکیاں، سوشل میڈیا پر موجود غیر حقیقی اور گمراہ کن معلومات کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی مسائل کا شکار ہورہی ہیں۔

معروف طبی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر دبلا پتلا ہونا خوبصورتی کا معیار بناکر پیش کیا جاتا ہے جب کہ وزن کم کرنے سے متعلق خطرناک اور غیر سائنسی غذائی مشورے نوجوانوں کی صحت کو بری طرح متاثر کررہے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اس رجحان سے نہ صرف نوجوانوں کا جسمانی توازن متاثر ہوتا ہے بلکہ وہ شدید ذہنی دباؤ، احساسِ کمتری اور خود اعتمادی کی کمی کا بھی شکار ہوجاتی ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک پر SkinnyTok# جیسے ہیش ٹیگز نوجوانوں کو کم کھانے یا غیر صحت مند طریقوں سے وزن کم کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

ان ویڈیوز میں لڑکیاں اپنی غیر صحت مند جسمانی حالت کو دکھاتی ہیں، جو ان رویوں کو نارمل یا قابل تقلید بنادیتے ہیں، اس سے ناظرین اور خاص طور پر نوعمر لڑکیوں میں منفی سوچ اور خود سے ناپسندیدگی پیدا ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ سوشل میڈیا براہِ راست کھانے کی خرابیوں کا سبب نہیں بنتا، لیکن یہ ایک ایسا محرک ضرور ہے جو ان مسائل کو بڑھا دیتا ہے۔

وہ نوجوان جو پہلے ہی ذہنی دباؤ، اضطراب یا احساسِ کمتری کا شکار ہوتے ہیں، سوشل میڈیا ان کی حالت کو مزید خراب کردیتا ہے۔

ایسے نوجوان اکثر اپنی آن لائن موجودگی سے مطمئن نہیں ہوتے اور اپنی جذباتی کیفیات کو چھپاتے ہیں، جس کا نتیجہ ذہنی صحت پر منفی اثرات کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔

تحقیق میں والدین، اساتذہ اور معاشرے کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ نوجوانوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں، ان سے کھل کر بات کریں اور انہیں سوشل میڈیا کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کریں۔

نوجوانوں کو حقیقت پسندانہ خود اعتمادی، جسمانی قبولیت اور صحت مند طرزِ زندگی کی تعلیم دینا وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.