کھاد کی قیمتوں میں متعدد بڑی کمپنیوں اور فرٹیلائزر مینوفیکچرنگ ایڈوائزری کونسل (ایف ایم پی اے سی) کے گٹھ جوڑ پر کمپٹیشن کمیشن پاکستان (سی سی پی) نے بڑا اقدام کرتے ہوئے 37 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
سی سی پی نے بتایا کہ کھاد کی6 بڑی کمپنیاں اور فرٹیلائزر مینوفیکچرنگ ایڈوائزری کونسل کو گٹھ جوڑ میں ملوث قرار دیا گیا اور 6 فرٹیلائزر کمپنیوں اور ایسوسی ایشن پر مجموعی طور پر 37 کروڑ روپے سے زائد جرمانہ عائد کردیا گیا ہے اور ہر کمپنی پر 5 کروڑ جبکہ تنظیم پر7 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
سی سی پی نے کہا کہ کھاد کی کمپنیوں کی پیداواری لاگت مختلف اور پھر قیمت یکساں کیسے ہوسکتی ہے، فرٹیلائزر کمپنیوں نے آگاہی مہم کی آڑ میں قیمتیں طے کیں اور پالیسی کے تحت فرٹیلائزر سیکٹر کی قیمتیں ڈی ریگولیٹیڈ ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ قیمتوں کا اعلان ایڈوائزری نہیں بلکہ کاروباری فیصلہ تھا، قیمتوں کا تعین مارکیٹ میں کھاد کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کا سبب بنی اور کھاد کی یکساں قیمتوں کا تعین کسانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔
سی سی پی نے مزید کہا کہ کاروباری اور تجارتی تنظیمیں قیمتوں کا تعین نہیں کر سکتیں لہٰذا مارکیٹ میں کارٹل یا قیمتوں کے گٹھ جوڑ کی اطلاع دیں۔