کراچی ایئرپورٹ پر دنیا کا سب سے بڑا مسافر طیارہ اے 380 کب لینڈ کرے گا؟

image
دنیا کے سب سے بڑے مسافر طیارے ایئربس اے 380 کی کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے امکانات پہلے سے کہیں زیادہ روشن ہو گئے ہیں۔

پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ترجمان سیف اللہ نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رن وے 25 آر / 07 ایل کی اپ گریڈیشن کا کام مئی 2025 کے اختتام تک 53 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جو کہ مقررہ ہدف 51 فیصد سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ پیش رفت مستقبل قریب میں کراچی ایئرپورٹ پر اے 380 جیسے بھاری طیاروں کی لینڈنگ کی راہ ہموار کر رہی ہے۔‘

منصوبہ مکمل کب ہو گا؟سیف اللہ کے مطابق یہ منصوبہ 2024 جولائی میں شروع کیا گیا تھا اور اس کی تکمیل کی متوقع تاریخ جنوری 2026 رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کے لیے کام کو دو شفٹوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ وقت کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے اور موسم یا دیگر ممکنہ رکاوٹوں کے اثرات سے بچا جا سکے۔

اے 380 جیسے طیاروں کی لینڈنگ کی اجازت کراچی کو نہ صرف جنوبی ایشیا کے ایک بڑے ایوی ایشن مرکز کے طور پر ابھار سکتی ہے بلکہ بین الاقوامی ایئرلائنز کو بھی یہاں اپنی سروسز شروع کرنے کی ترغیب دے سکتی ہے۔ اس سے ٹرانزٹ مسافروں کی تعداد میں اضافہ، نئی ملازمتوں کے مواقع اور معیشت میں بہتری کی توقع کی جا سکتی ہے۔

منصوبے کی اہم خصوصیاترن وے 25 آر / 07 ایل کی اپ گریڈیشن محض سطحی مرمت تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک جامع اور تکنیکی اعتبار سے جدید منصوبہ ہے جس میں رن وے کی چوڑائی، مضبوطی اور جدید نیویگیشن سسٹمز کی انسٹالیشن شامل ہے۔ اس منصوبے کی سب سے اہم خصوصیت ایئر فیلڈ لائٹنگ (اے ایف ایل) سسٹم ہے، جس کے جدید آلات کی پہلی کھیپ پہلے ہی منصوبے کی سائٹ پر پہنچ چکی ہے۔ اس سسٹم کی تنصیب سے رن وے پر رات کے وقت اور خراب موسم میں بڑے اور بھاری طیارے محفوظ لینڈنگ کر پائیں گے۔

ایئرپورٹس اتھارٹی کے انجینیئرز نے اس جدید نظام کے مؤثر استعمال کے لیے بیرون ملک سے تربیت حاصل کر لی ہے، تاکہ تنصیب کے بعد اس سسٹم کو مکمل طور پر فعال اور محفوظ بنایا جا سکے۔

سیف اللہ کے مطابق منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کے لیے کام کو دو شفٹوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ (فوٹو: پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی)

یہ منصوبہ تقریباً آٹھ ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے، جو کہ پاکستان میں ہوائی اڈوں کی بہتری کے حوالے سے ایک بڑی سرمایہ کاری ہے۔ حکومت کی جانب سے اس منصوبے کو قومی اہمیت کا درجہ حاصل ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی پروازوں کے نیٹ ورک کو وسعت ملے گی۔

اے 380 کی آمد کب ممکن ہے؟ایوی ایشن کے شبعے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایئربس اے 380 لینڈ کرنے کے لیے مخصوص تکنیکی ضروریات ہوتی ہیں، جن میں مضبوط رن وے، وسیع ٹیکسی ویز اور جدید نیویگیشن سسٹمز شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر منصوبہ جنوری 2026 تک مکمل ہو جاتا ہے تو کراچی ایئرپورٹ 2026 کے وسط یا اختتام تک A380 جیسے سپر جمبو طیارے کی لینڈنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہو سکتا ہے۔

ایوی ایشن کے شبعے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایئربس اے 380 لینڈ کرنے کے لیے مخصوص تکنیکی ضروریات ہوتی ہیں۔ (فائل فوٹو: ایئرورپورٹ)

اس منصوبے کے حوالے سے ہوا بازی کے شعبے کے ماہر اور سینیئر صحافی طارق ابوالحسن نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ صرف ایک رن وے کی مرمت نہیں بلکہ ایک وژن کی عملی تصویر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہائیوں بعد ایئرپورٹ اپ گریڈیشن کا اتنا جامع منصوبہ شروع ہوا ہے، جو مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.