اداکارہ ماہرہ خان کی عمر سے متعلق تبصرے پر گلوکار علی ظفر نے ڈاکٹر عمر عادل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور سوشل میڈیا پر ایک واضح پیغام جاری کیا۔
ڈاکٹر عمر عادل ایک معروف پاکستانی آرتھوپیڈک سرجن، لیکچرار، عوامی مقرر اور فلمی تجزیہ نگار ہیں۔
حال ہی میں ڈاکٹر عمر عادل نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں انہوں نے عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی رومانٹک کامیڈی فلم ’لو گُرو‘ کا تجزیہ کیا۔
اس تجزیے میں انہوں نے فلم کی کہانی، اداکاروں اور متعدد مناظر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈاکٹر عمر عادل نے کہا کہ فلم کی کہانی میں کئی بالی ووڈ فلموں کی جھلک دکھائی دیتی ہے اور واسع چوہدری نے فلم کو ’چوچو کا مربہ‘ بنادیا ہے۔
انہوں نے اداکار ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کی عمر کا بھی حوالہ دیا اور ماہرہ خان پر خاص طور پر تنقید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ماہرہ خان خوبصورت ہیں، لیکن ہدایتکار ندیم بیگ نے پوری فلم میں ان کے بہت زیادہ کلوز اپ شاٹس لیے، جس کی وجہ سے ان کی عمر اور جھریاں نمایاں ہوئیں۔
ڈاکٹر عمر عادل کے مطابق اگرچہ میک اپ کے ذریعے ماہرہ خان کی جھریاں چھپانے کی کوشش کی گئی، لیکن 70 ملی میٹر کی بڑی اسکرین پر وہ عمر رسیدہ نظر آئیں، جو اچھا تاثر نہیں دیتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلم میں ماہرہ خان کے بال کچھ اور ہیں، میک اپ کچھ اور ساتھ ہی لپ اسٹک اس طرح لگائی گئی ہے جیسے ہونٹوں پر پپڑیاں جم گئی ہوں۔
ڈاکٹر عمر عادل کی ماہرہ خان پر کی گئی تنقید کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس پر گلوکار و اداکار علی ظفر نے بھی ردعمل دیا۔
علی ظفر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھاکہ ابھی ایک کلپ دیکھا، جس میں ایک ساتھی کو اس کی عمر پر شرمندہ کیا جارہا ہے۔
یہ صرف عمر کا مسئلہ نہیں، بلکہ ایک بڑے رجحان کا حصہ ہے، جس میں ہم روزانہ سوشل میڈیا پر دوسروں کو شرمندہ کرتے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک نفسیاتی رویہ ہے جس میں لوگ اپنے اندر کے خوف اور عدم تحفظ کو دوسروں پر منتقل کرتے ہیں۔
وہ کسی کی عمر، ظاہری شکل، کامیابی یا خوداعتمادی کا مذاق اڑاتے ہیں کیونکہ یہ چیزیں اُن کے اندر کچھ جھنجھوڑتی ہیں۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ کسی کو شرمندہ کرنا ایک ایسا طریقہ بن جاتا ہے جس سے وہ خود پر غور کرنے سے بچتے ہیں۔
لیکن یاد رکھیں کہ جب کوئی کسی پر تنقید کررہا ہوتا ہے، تو وہ اس کے ذریعے دراصل اپنے بارے میں زیادہ بتارہا ہوتا ہے۔