وفاقی بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں کو بھی اضافی سیلز ٹیکس کی مد میں ریلیف ملنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ میں 850 سی سی سے کم گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی تھی، آٹو انڈسٹری ذرائع سے اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ حکومت کی جانب سے 850 سی سی سے چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں ساڑھے 5 فیصد اضافے کی تجویز واپس لی جارہی ہے۔
اس حوالے سے پاک سوزوکی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیروشی کاوامورا اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت وتجارت سے منگل کو اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کا بھی حوالہ دیا جارہا ہے جس کے بارے میں آٹو ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک سوزوکی کے سی ای او کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز پر نظر ثانی کی جائے گی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس اینڈ فنانس نے بھی اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔
واضح رہے کہ چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس عائد ہونے سے سب سے زیادہ پاک سوزوکی متاثر ہوگا جس کی 850 سی سی کے رینج میں کاروں کی سب سے زیادہ فروخت ہے خاص طور پر آلٹو کار سب سے زیادہ فروخت ہورہی ہیں، آلٹو کار کم آمدن طبقے کی جانب سے سب سے زیادہ خریدی جارہی ہے۔
پاکستان آٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 11ماہ کے دوران مجموعی طور پر 94ہزار 388 کاریں فروخت ہوئیں جس میں 1000 سی سی سے کم کاروں کی تعداد 42 ہزار 846 رہی اور اس میں 36 ہزار 969 آلٹو کاریں فروخت ہوئیں۔
آٹو سیکٹر ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹی گاڑیوں پر اس وقت ساڑھے 12فیصد سیلز ٹیکس ہے جس کو 18 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے اسی طرح تمام گاڑیوں پر ایک سے تین فیصد لیوی بھی لگائی جارہی ہے جس سے چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ 32 ہزار روپے سے ڈھائی لاکھ روپے تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے اس کی فروخت بھی متاثر ہوگی۔
کیا نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں متوقع اضافے سے پرانی گاڑیوں کی قیمتوں پر بھی اثر پڑے گا َ؟
اس سوال کے جواب میں آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے ہماری ویب کو بتایا کہ نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے پرانی گاڑیوں میں لامحالہ فرق پڑتا ہے اور جب نئی گاڑیاں مہنگی ہوتی ہیں تو پرانی گاڑیوں کی فروخت بڑھ جاتی ہے۔ ایچ ایم شہزاد کے مطابق ابھی مارکیٹ میں گاڑیوں کی قیمتوں پر کوئی فرق نہیں پڑا 26 جون کو بجٹ پاس ہونے کے بعد دیکھنا پڑے گا کہ کیا حتمی صورت بنتی ہے۔